چیف جسٹس چیئرمین اور وائس چیئرمین تحریک انصاف کو فیئر ٹرائل کے بنیادی آئینی حق سے محروم کرنے ،عدالت کے ذریعے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی کوششوں کا نوٹس لیں- ترجمان تحریک انصاف
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے جیل میں ٹرائل کا وزارتِ قانون کا نوٹیفکیشن مسترد کردیا۔ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ جیل میں ٹرائل کے حوالے سے وزارتِ قانون کا نوٹیفکیشن فیئر ٹرائل کی صریح خلاف ورزی ہے جسے کسی طور قبول نہیں کیا جاسکتا، سائفر مقدّمے کے اندراج سے لیکر آج تک مقدّمے کو ایک خاص طرز پر چلانے کی کوشش کی جارہی ہے، دستور کا آرٹیکل ٹین-اے ہرشہری کو منصفانہ سماعت کا حق دیتا ہے، توشہ خانہ کی طرح سائفر کے معاملے پر قائم من گھڑت مقدّمے میں بھی پہلے سے طے شدہ فیصلے کے مطابق ٹرائل کو نہایت عجلت میں ایک خاص انداز میں آگے بڑھایا جارہا ہے۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ جیل میں ٹرائل کا نوٹیفکیشن فوراً واپس لیا جائے اور چیئرمین اور وائس چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف مقدّمے کی کھلی عدالت میں سماعت کی جائے، چیف جسٹس آف پاکستان فیئر ٹرائل کے بنیادی آئینی حق سے محروم کرتے ہوئے چیئرمین اور وائس چیئرمین تحریک انصاف کو عدالت کے ذریعے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی کوششوں کا نوٹس لیں۔
خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا ٹرائل اڈیالہ جیل ہو گا ۔ سائفر کیس کی سماعت خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کریں گے ۔ وزرات قانون نے چیئرمین پی ٹی آئی کے اڈیالہ جیل میں ٹرائل کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ۔ جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کو لاحق سیکورٹی خدشات پر خط لکھا گیا تھا۔ عدالت نے خط کے ذریعے وزارتِ قانون سے قانونی رائے طلب کر لی۔
خط میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو عدالت لانے کیلئے سکیورٹی کا کوئی خدشہ تو نہیں۔ عمران خان اہم شخصیت اور سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی کی سکیورٹی بھی عدالت کے مدِ نظر ہے۔ جج ابو الحسنات ذوالقرنین کی جانب سے خط میں کہا گیا کہ اگر سکیورٹی خدشات نہیں تو سائفر گمشدگی کیس کی سماعت آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں ہی ہو گی۔