مولانا فضل الرحمان نے جنوری میں الیکشن کے انعقاد پر سوال اٹھا دیئے

جنوری میں بالائی علاقوں میں برف پڑی ہوگی، لوگ ووٹ کیسے دیں گے؟۔ سربراہ جے یو آئی ف کا بیان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جنوری میں الیکشن کے انعقاد پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ جنوری میں بالائی علاقوں میں برف پڑی ہوگی، لوگ ووٹ کیسے دیں گے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جنوری میں ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری ہوتی ہے، وہاں کے لوگ میدانی علاقوں میں آ جاتے ہیں، ان دنوں میں تو وہاں کے لوگ اپنے علاقوں میں ہی نہیں ہوں گے تو ووٹ کیسے دیں گی؟ اس لیے اس معاملے پر بھی الیکشن کمیشن کو سوچنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں نوید سنائی گئی کہ ملک میں امن قائم ہو گیا ہے لیکن صورت حال یہ ہے کہ کسی بھی امیدوار کیلئے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں الیکشن مہم میں حصہ لینا مشکل ہے اور ہمارے لیے تو ناممکن ہے۔
اسی طرح سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی جنوری میں عام انتخابات کا انعقاد ناممکن قرار دیا ہے، وہ کہتے ہیں کہ ملک کے بالائی علاقوں میں سخت سردی کے باعث جنوری میں انتخابات ممکن نہیں۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں عام انتخابات جنوری 2024 کے آخری ہفتے میں کروا دیئے جائیں گے، اس ضمن میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کے کام کا جائز ہ لیا اور فیصلہ کیا کہ ابتدائی حلقہ بندیوں پر اعتراضات اور تجاویز کی سماعت کے بعد حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست 30 نومبر کو شائع کی جائے گی، اس کے بعد 54 دن کے الیکشن پروگرام کے بعد انتخابات جنوری 2024ء کے آخری ہفتے میں کرا دیے جائیں گے۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت اور ان کی آرا کی روشنی میں حلقہ بندی کے کام کو جلد از جلد مکمل کرنے کے لیے اس کے دورانیے کو کم کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ حلقہ بندی کی حتمی اشاعت اب 30 نومبر 2023ء تک کردی جائے گی، اگرچہ حلقہ بندیوں کی مدت میں کمی کے باوجود بھی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد 90 روز کے اندر انتخابات کے انعقاد سے متعلق آئینی شق کی خلاف ورزی ہوگی۔