پی ٹی آئی کو ملکی سیاست میں نہیں ہونا چاہیے، مولانا فضل الرحمان

یہ نواز شریف کا بھی ملک ہے انہیں یہاں سیاست کرنے کا حق ہے، سربراہ جے یو آئی کی گفتگو

فیصل آباد (نیوز ڈیسک) سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ یہ نواز شریف کا بھی ملک ہے انہیں یہاں سیاست کرنے کا حق ہے، لیکن پی ٹی آئی کو ملکی سیاست میں نہیں ہونا چاہیے۔ پی ٹی آئی ملکی معیشت کو 24 سے 47 نمبر پر لے گئی، پی ٹی آئی کا ایجنڈا پاکستانی نہیں ہے اور اب چیئرمین پی ٹی آئی کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ انضمام کے بعد فاٹا کے عوام کو چھ نشستوں سے محروم کیا گیا ہے، سابقہ فاٹا کو پوری ترقیاتی رقم نہیں دی گئی، یہاں پولیس نظام برائے نام ہے۔ جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ بلوچستان اور کے پی میں الیکشن مہم چلانا مشکل ہوچکا ہے، دو سال میں جے یو آئی کے 20 علما شہید کیے گئے کہا گیا کہ آپریشنز کرکے امن لے آئے ہیں، مقدس عنوان کے تحت بندوق اٹھانے کے مقاصد کچھ اور ہوتے ہیں، جبر اور زبردستی سے کچھ کام نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال میں ہم معاشی دلدل سے نہیں نکل سکے، چار سال میں ہمیں آئی ایم ایف کے حوالے کردیا گیا، ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچالیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پرحاصل کیے گئے ملک میں ناحق خون بہہ رہا ہے، انسانیت کو آج امن چاہیے، مستونگ میں میلاد النبیﷺ کے جلوس پر دھماکے کرنے والے دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں دہشتگرد کی دہشتگردی کا مقصد عالمی سطح پرپاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچانا ہے، امریکا نے اپنا اسلحہ بیچنے کیلئے جنگ مسلط کرکے ہمیں اپنی منڈی بنایا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں ملک کی مجموعی ترقی کی شرح 6 فیصد تھی لیکن ریاست مدینہ کا نعرہ لگانے والوں نے اسے منفی صفر کردیا اور اس ماحول میں بندوق اٹھانا، حملے کرنا، نمازیوں پر حملہ کرکے دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں کہ یہاں سرمایہ کاری نہ کرو یہاں حالات ٹھیک نہیں ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ نے ٹائیگرز کے ذریعے دفاعی اداروں پر حملہ کیا، فتنہ فتنہ ہے کبھی کہتا کہ امریکا نے سازش کی، کبھی کہتا ہے کہ نہیں کی، ایک پیسے کی سرمایہ کاری نہیں کہ جو ہوئی تھی اس کو بھی ڈوبا دیا، اب سیاستدان اور جرنیل بھی زور لگا رہے ہیں لیکن ملک مشکلات سے نہیں نکل رہا، اب چین اور سعودی عرب بھی کہتے ہیں کہ اگر یہ دوبارہ آگیا تو ہمارے پیسے ڈوب جائیں گے۔