سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل،جاسوسی اور ریاست مخالف سرگرمیوں سمیت سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہو گا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) صدر مملکت نے جشن عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی کی منظوری دے دی،صدر مملکت نے سزاؤں میں کمی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت دی۔ سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل،جاسوسی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہو گا۔
اس کے علاوہ سزاؤں میں کمی کا اطلاق زنا،چوری،ڈکیتی،اغواء اور دہشت گردی میں سزا یافتہ مجرموں پر نہیں ہو گا۔ جبکہ سزا میں کمی کا اطلاق مالی جرائم اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرموں پر بھی نہیں ہو گا۔ اپنی تہائی قید کاٹنے والے 65 سال سے زائد عمر کے مرد اور 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدیوں پر سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا،اسی طرح 18 سال سے کم عمر افراد جو اپنی ایک تہائی سزا کاٹ چکے ہیں،ان پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔
یاد رہے کہ ملازمت پیشہ افراد اور تعلیمی اداروں کو ایک ساتھ 3 تعطیلات مل گئی ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عید میلاد النبیﷺ کے موقع پر 29 ستمبر بروز جمعہ کو عام تعطیل کا اعلان کیا ہے،29 ستمبر کو ملک بھر میں بینک بند رہیں گے، جبکہ ہفتہ اور اتوار کو ہفتہ وار تعطیلات کے باعث بھی بینک بند رہیں گے۔ بینک ایک ساتھ 3 تعطیلات کے بعد 2 اکتوبر بروز پیر کو کھلیں گے،بینکوں کے علاوہ ملک بھر کے بیشتر ملازمت پیشہ افراد اور طلبہ کو بھی ایک ساتھ 3 تعطیلات ملیں گی۔
وفاقی حکومت نے عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر 29 ستمبر جمعۃ المبارک کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کر رکھا ہے،نگران وزیر اعظم کی منظوری سے عید میلاد النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے سلسلہ میں عام تعطیل کا نوٹیفکیشن جاری کیا جا چکا ہے۔