کینیڈا واقعے کے بعد بھارت پر سنجیدہ سوالات اٹھائے جا رہے ہیں: نگران وزیر اعظم

نیویارک: (نیوز ڈیسک) نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان دو دہائیوں سے بھارت کی دہشت گردی کا نشانہ بن رہا ہے، کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل واقعے کے بعد بھارت پر سنجیدہ نوعیت کے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

پاکستان مشن نیویارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیر اعظم نے کہا ہے کہ افغانستان سے تعمیری بات چیت کا عمل جاری ہے، آج ہمارا دورہ اختتام کو پہنچا، بہت مفید ملاقاتیں ہوئیں، بھارت دہشت گردی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، کینیڈا میں سکھ رہنما کو بہیمانہ انداز میں قتل کیا گیا، کینیڈا میں بھارتی اقدامات سے مغربی دنیا کو جھٹکا لگا ہے، کینیڈا کے واقعے نے مغرب کی آنکھیں کھول دیں۔

انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا ہے کہ مختلف عالمی فورمز پر موسمیاتی تبدیلی کا معاملہ اٹھایا، پاکستان چاہتا ہے کہ مسئلہ فلسطین حل ہو، امن کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد ضروری ہے، ہم نے مسئلہ کشمیر، فلسطین اور ہندو توا سے متعلق دنیا کو آگاہ کیا ہے، ہمارے امریکا کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں، ہم اپنی سرزمین کا دفاع کرنا جانتے ہیں، پاکستان کے مفاد کے حوالے سے فیصلے کر رہے ہیں۔

نگران وزیر اعظم نے کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان جلد ہو جائے گا ، ملک میں انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، کسی بھی سیاسی جماعت کو انتخابی عمل میں حصہ لینے سے نہیں روکا گیا، نو مئی کے واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔

انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا ہے کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری پر آمادہ ہیں، ہم نے آٹا چینی مافیا کے خلاف کارروائیاں کی ہیں، ملک میں آٹے، چینی سمیت اناج کی کوئی قلت نہیں ہے، پاکستان میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھی موثر کارروائیاں کی گئی ہیں۔