نوازشریف پارٹی قائد ہیں،وہی ان کے احتسابی بیانیئے کا فیصلہ کریں گے، شہبازشریف کا لندن جانا کسی پیغام کا حصہ نہیں، نوازشریف ہی پاکستان کے اگلے وزیراعظم ہوں گے۔ مرکزی رہنماء مسلم لیگ ن محمد زبیرکی گفتگو
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء محمد زبیر نے کہا ہے کہ کوئی دو رائے نہیں کہ جنرل (ر)باجوہ ، فیض اور سابق کچھ ججزقومی مجرم نہیں،نوازشریف پارٹی قائد ہیں، وہی ان کے احتسابی بیانیئے کا فیصلہ کریں گے،شہبازشریف کا لندن جاناکسی پیغام کا حصہ نہیں، نوازشریف ہی پاکستان کے اگلے وزیراعظم ہوں گے۔
انہوں نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کئی چیزیں جو پوشیدہ رکھی جاتی ہیں ان کا کچھ مقصد ہوتا ہے،کہ ان چیزوں کو ابھی عوام کے سامنے نہیں لایا جاسکتا، شہبازشریف گوجرانوالہ گئے نہ ہی کسی کا پیغام لے کر لندن گئے ہیں، وہ گوجرانوالہ کیوں جائیں گے؟لاہور اور اسلام آباد میں بھی مل سکتے ہیں، جس کی شہبازشریف نے خود تردید کی، شہبازشریف کا لندن جانا احتساب کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں، کہ باجوہ ، فیض اور سابق کچھ ججز کا احتساب نہیں ہونا چاہئے، یہ بہت اہم ہے،کچھ سیاسی لوگ سمجھتے شاید ہم اس لئے یہ بیانیہ بنارہے کہ ہمارے پاس بیچنے کو کچھ نہیں ہے، نوازشریف نے جو کہا کہ پاکستان میں 2014سے جو ہوتا رہا، دھرنا ہوگا ، ڈان لیکس ، پانامہ پھرنااہلی ہوئی، ن لیگ کو توڑا گیا،الیکشن میں دھاندلی ہوئی، یہ سب کچھ سازش کا حصہ تھا، اس کا پراجیکٹ عمران خان تھا، اس کو حکومت میں لانا تھا، یہ بنیادی طور پر پاکستان اور عوام کے ساتھ ظلم کیا گیا تھا۔
ہم پر الزام لگایا جارہا کہ آج مہنگائی کہاں ہے اور اپریل 2022میں مہنگائی کہاں تھی؟یا پھر معیشت سے متعلق جو رائے دی جاتی ہے۔اس کی وضاحت کرنا ضروری ہے، 2017 میں پاکستان جہاں تھا، اور جہاں ہے اس کو دیکھاجانا چاہیئے۔نوازشریف کو قانونی ٹیم نے ان کو بریفنگ میں بتایا کہ ان کا لیگل کیس بالکل سیدھا ہے، ان کا کیس وطن واپسی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
باجوہ ، فیض اور سابق کچھ ججز کو کیفر کردار پہنچانے کی بات یہ بھی ہوسکتی کہ عوام کو بتایا جائے کہ یہ ذمہ دار ہیں، دوسری بات یہ ہے کہ آئندہ کچھ نہ ہو، کہ پاکستان کی ترقی کو روک دیا جائے۔ مجھے نہیں پتااس بیانیہ سے موجودہ اسٹیبلشمنٹ کو کوئی مسئلہ ہوگا، لیکن ہم ایک سیاسی جماعت ہیں، ہم عوام کو بتائیں گے پاکستان کی ترقی کو روکنے والے کون ہیں۔
ہم نے اسمبلی میں کھڑے ہوکرووٹ دیا اور جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دی ، مریم نواز اس کی مخالف تھیں۔ لیکن کئی بار مزاحمت ہوتی ہے اور کئی بار مفاہمت ہوتی ہے۔ہم نے جنرل باجوہ سے کوئی ڈیل نہیں کی بلکہ کہا تھا کہ درمیان سے ہٹ جائیں ، جب وہ ہٹے تو عمران خان کی حکومت چلی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف پارٹی کے قائد ہیں، ان کے فیصلے پر عمل کریں گے،کوئی دو رائے نہیں کہ جنرل (ر)باجوہ ، فیض اور سابق کچھ ججزقومی مجرم نہیں، نوازشریف اور مریم نواز نے جلسوں میں بھی کئی بار ذکر کیا ،شہبازشریف کا لندن جانا احتساب کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں، نوازشریف ہی پاکستان کے اگلے وزیراعظم ہوں گے۔