سابق لیگی ایم این ایز، ایم پی ایز نے قائد ن لیگ کے استقبال کیلئے لوگ اکٹھے کرنے کی یقین دہانی کروانے سے انکار کر دیا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ن لیگ کے رہنما نواز شریف کی وطن واپسی پر ممکنہ عوامی غصے سے خوفزدہ، سابق لیگی ایم این ایز، ایم پی ایز نے قائد ن لیگ کے استقبال کیلئے لوگ اکٹھے کرنے کی یقین دہانی کروانے سے انکار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے اگلے ماہ 21 اکتوبر کو لاہور میں نواز شریف کے تاریخی استقبال کرنے کے دعوٰی میں سے ہوا نکل گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی قیادت کو لگتا ہے کہ نواز شریف کی وطن واپسی کا معاملہ عوامی مقبولیت حاصل نہیں کر پائے گا۔ رانا ثناء اللہ کی جانب سے دعوٰی کیا گیا تھا کہ نواز شریف کی وطن واپسی پر لاہور میں 10 لاکھ لوگ ان کا استقبال کریں گے، تاہم ن لیگ کے اندرونی ذرائع کا بتانا ہے کہ قائد ن لیگ کے ائیرپورٹ پر عوامی استقبال کا پلان کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کی وطن واپسی پر ملک میں پٹرول 400 روپے کا ہو چکا ہو گا، جبکہ گیس کا بدترین بحران چل رہا ہو گا، مہنگائی کے باعث عوام کا غصہ عروج پر ہو گا، اسی لیے قائد ن لیگ کے استقبال کیلئے عوام کے باہر نکلنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ ن لیگ کے مقامی رہنما آئندہ چند ہفتوں کے دوران مہنگائی میں اضافے کے امکان کے باعث ممکنہ عوامی ردعمل سے خوفزدہ ہیں۔
ن لیگ کی اعلٰی قیادت کی جانب سے سابق ایم این ایز اور ایم پی ایز کو لوگوں کو اکٹھا کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا، تاہم اب ان رہنماوں نے قیادت کو دو ٹوک جواب دے دیا ہے۔ ن لیگ کے مقامی رہنماوں نے ائیرپورٹ پر نواز شریف کے استقبال کیلئے لوگ اکٹھے کرنے کی یقین دہانی کروائے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ اس لیے اس تمام صورتحال میں ائیرپورٹ پر نواز شریف کا استقبال کرنے کے بجائے رات کے اندھیرے میں مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کا پلان بنایا جا رہا ہے۔ جلسے کو روشنیوں کے ذریعے کامیاب دکھانے کی کوشش کی جائے گی۔