عدالت نے 2 درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا،چیئرمین پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس،عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے کیلئے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سے جواب کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس نے لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے دائر 2 درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا،جج احتشام عالم نے فیصلہ سنایا۔ عدالت نے عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے کیلئے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سے جواب طلب کر لیا،چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے دائر بریت کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے گئے۔
سیشن عدالت نے عمران خان کیخلاف لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس کی سماعت 16 نومبر تک ملتوی کر دی۔ یاد رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس نے لانگ مارچ کے دوران توڑپھوڑ کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں عمران خان اور دیگر کے خلاف لانگ مارچ، توڑ پھوڑ پر درج مقدمات کے کیس کی سماعت ہوئی۔
سول جج احتشام عالم کی عدالت میں وکیل نعیم پنجوتھہ پیش ہوئے۔ عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے اور بریت کی درخواستیں دائر کی۔ وکیل نعیم پنجوتھہ نے کہا کہ دستاویزات ،ثبوت عمران خان کی موجودگی میں پیش کیے جائیں۔ عمران خان کی غیر موجودگی میں فیئر ٹرائل آگے نہیں چل سکتا،عمران خان کی غیر قانونی گرفتاری ہوئی،سائفر کیس میں اٹک جیل میں قید ہیں۔ سپرنٹنڈٹ اٹک جیل کو عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی ہڑتال کو نہیں مانتا، کیسز کی سماعت قانون کے مطابق ہو گی۔ جج احتشام عالم نے چئیرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا،عمران خان کے خلاف 25 مئی کے لانگ مارچ پر اسلام آباد کے تھانوں میں مختلف مقدمات درج ہیں۔