بلوچستان کا کوئی حصہ اس وقت محفوظ نہیں،ملک کے طاقتور حلقوں کے سامنے چیف جسٹس آف پاکستان بھی کچھ نہیں کر سکتے۔سردار اختر مینگل کی گفتگو
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے موجودہ کیئر ٹیکر حکومت کو انڈر ٹیکر قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے حوالے سے کہہ چکا تھا کہ یہ کئیر ٹیکر نہیں بلکہ انڈر ٹیکر حکومت ہو گی کیونکہ بلوچستان میں آج بھی حالات نہیں بدلے۔صوبے کے کسی علاقے میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہے۔
سردار اختر مینگل نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ لاپتہ افراد کی بات کی ، اسی موقف کی وجہ سے ہمیشہ ہمیں نقصان اٹھانا پڑا ہے۔پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ بھی ہمارا مسئلہ لاپتہ افراد کے ایشو پر بنا، بلوچستان کا کوئی حصہ اس وقت محفوظ نہیں۔ملک کے طاقتور حلقوں کے سامنے چیف جسٹس آف پاکستان بھی کچھ نہیں کر سکتے۔قبل ازیں ردار اختر جان مینگل کا کہنا تھا کہ آج ملک جس صورتحال اور نہج پر پہنچا ہے یہ ایک دن کی کارستانی نہیں بلکہ 70 سالوں کے تجربات کا خمیازہ ہے جس کو آج قوم بھگت رہی ہے اداروں اور جن لوگوں نے ان قوتوں کو موقع دیا اور حالات یہاں تک پہنچے انہیں اپنی ماضی کی غلطیوں کا ادراک کرنے کے لئے برملا اعتراف کرنا ہوگا تاکہ ایک دوسرے اور اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والے بھی اپنا محاسبہ کرسکیں جو ہم نے بویا آج وہی کاٹ رہے ہیں ہم سب کو ملکر ملک اور قوم کو اس بحرانی کیفیت سے سے نکالنے کے لئے ملکر کردار ادا کرنا ہوگا ہماری جماعت نے روز اول سے ہی ہر فورم پر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے آواز بلند کی ہے اور اس کی پاداش میں خمیازہ بھی بھگت رہے ہیں گزشتہ پانچ سالوں میں 450 لوگوں کو بازیاب کرایا گیا جبکہ 1500 سے زائد لاپتہ کردیئے گئے سابق اور اس سے پہلے کی حکومتوں میں وہ سکت نہیں تھی کہ وہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے اپنا کردار ادا کرتے کیونکہ لاپتہ کرنے والے زور آور ہیں ہم مطالبہ ہی کرسکتے ہیں۔
بلوچستان کے لوگوں میں شعور بیدار ہوچکا ہے وہ اپوزیشن اور اقتدار سے باہر جماعت میں شامل ہورہے ہیں جو ہمارے لئے خوش آئند اقدام ہے۔