لاہور: (نیوز ڈیسک) امیر جماعت اسلامی نے کہا حکومت کا ملک پر کنٹرول ختم ہوگیا، معیشت کے بریک فیل ہوگئے ہیں۔ سراج الحق نے کہا ملک میں سانس لینا مشکل ہوگیا، خدشہ ہے سانس لینے پر ٹیکس نہ لگ جائے، 24 کروڑ پاکستانی آئی پی پیز کے غلط معاہدوں کی وجہ سے بجلی کا بل ادا کریں گے، اعلان ہوا ہے جن لوگوں نے بل ادا نہیں کئے ان کے میٹر کاٹ دیئے جائیں گے، ہم کسی بھی کمپنی کو لوگوں کے میٹر اتارنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا ان کا میٹر ریڈر کسی بنگلے، جاگیردار یا سرمایہ کار کے دروازے پر دستخط نہیں دے سکتا، غریب اور مظلوم لاوارث نہیں، اس کے وارث ہیں، ہم کہتے ہیں چوری کے دروازے بند کرو، لائن لاسز کا بوجھ عوام پر نہ ڈالو۔
سراج الحق نے مزید کہا بجلی بلوں کے خلاف چارروں گورنر ہاؤسز کے باہر دھرنا دیں گے اور احتجاج کریں گے، ہماری جدوجہد ظلم اور استحصال کے خلاف جاری رہے گی، انہوں نے قوم کا سودا کیا ہے، جماعت اسلامی نے وائٹ پیپر لانے کا بھی فیصلہ کیا ہے، بھارت نے چاند پر قدم رکھا اورہماری حکومت نے ہمارے کندھوں پر قدم رکھا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا آئی پی پیز معاہدوں کا 100 فیصد فائدہ کرپٹ اشرافیہ کو ہے، ہم ان معاہدوں کو مسترد کرتے ہیں، معاہدوں کی تفصیل لیں گے اور اس کے خلاف سپریم کورٹ میں جائیں گے، چوری آپ کریں اور بل ہم ادا کریں، یہ نظام نہیں چلے گا، آئی پی پیز کے معاہدوں کا نقصان عوام کو ہورہا ہے۔
سراج الحق نے کہا ملک بھر میں کی جانے والی ہڑتال نے پیغام دیا ہے ان معاہدوں کو نہیں مانتے جو سابق حکومتوں نے کئے، وزارت عظمیٰ کا ہنی مون ابھی جاری ہے، ہمارے پڑوسی ممالک میں بجلی پاکستان سے سستی ہے، حکومت کا ارادہ بجلی کا فی یونٹ 90 روپے کرنے کا ہے، یہاں پٹرول اور ڈیزل مافیا کا راج ہے۔
کوٹ رادھا کشن میں امیر جماعت اسلامی نے خطاب کرتے ہوئے کہا نوجوانوں، بہنوں، بیٹیوں ہمارے قرآن کے نظام پر چلنے کے لئے تیار ہو جائو، جب 1839ء میں انگریز کی حکومت تھی تو یہاں سودی نظام تھا جو آج تک چل رہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا پی ٹی آئی کی حکومت بنی ختم ہوئی، پی ڈی ایم کی حکومت بھی ختم ہوگئی لیکن نظام سودی ہی چل رہا ہے، پی ڈی ایم کی حکومت ختم ہونے کے بعد سودی نظام 7 فیصد سے 22 فیصد تک پہنچ گیا، جب ہماری حکومت آئے گی میں سب سے پہلا کام ملک میں سودی نظام کا خاتمہ کروں گا۔
سراج الحق نے کہا آج فیصلے کا دن ہے، ہمارا ساتھ دیں تاکہ اس مفلوج سودی نظام کو ختم کر سکیں، پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کے ساتھ اس وجہ سے نہیں چلا کہ وہ اس سودی نظام کو ختم نہیں کر رہے تھے، ملک میں بدامنی اور مہنگائی ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔