مہنگائی اتنا بڑا مسئلہ نہیں کہ پہیہ جام ہڑتال کی جائے

پاکستان میں کوئی بحران نہیں ہے، سوچی سمجھی پلاننگ کے تحت بے یقینی اورمایوسی پھیلائی جارہی ہے، حالات مشکل ہیں پرجلد سرخرو ہوں گے، نگران وزیر اعظم کی صحافیوں سے گفتگو

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ مہنگائی اتنا بڑا مسئلہ نہیں کہ پہیہ جام ہڑتال کی جائے، پاکستان میں کوئی بحران نہیں ہے، سوچی سمجھی پلاننگ کے تحت بے یقینی اورمایوسی پھیلائی جارہی ہے، حالات مشکل ہیں پرجلد سرخرو ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے جمعرات کے روز صحافیوں اور اینکر پرسنز سے ہوئی ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ بجلی کے بلز کا معاملہ آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر دیکھ رہے ہیں، بل تو دینا ہوگا، جومعاہدے ہوئے وہ ہرصورت پورے کریں گے۔
نگران وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کو بجلی کے بلز کے معاملے میں تجاویز دی ہیں، خود کچھ نہیں کہوں گا کیا کررہے ہیں، مہنگائی اتنا بڑا مسئلہ نہیں کہ پہیہ جام ہڑتال کی جائے، آج سیاسی جماعتیں الیکشن موڈ میں ہیں، جن کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے یہی لوگ بجلی مہنگی ہونے ذمے دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم جھوٹے وعدے کریں گے اور نہ اپنی ذمہ داریوں سے ہٹیں گے، میں نے اپنے وزرا کو کرنے والے کاموں کا ٹارگٹ دے دیا ہے، جو کام نہیں کرسکتے ان کا بتائیں گے کہ وہ کیوں نہیں کرسکتے۔

نگران وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی کے بلوں کے مسئلے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے، الیکشن تاریخ پرسپریم کورٹ جو فیصلہ کرے گی احترام کریں گے، دہشت گردی، حساس معاملات کو مدنظر رکھ کر نادرا قوانین میں ترمیم کی گئی ہیں۔ انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ نادرا کا چیئرمین فوجی لگانے کی وجہ بھی یہی حساس معاملات ہیں، نادرا چیئرمین کے فرائض کے لئے سپیشلائزڈ پروفیشنل کی ضرورت تھی، نگران وزیراعظم نے مزید کہا پاکستان میں کوئی بحران نہیں، حالات مشکل ہیں پرجلد سرخرو ہوں گے، سوچی سمجھی پلاننگ کے تحت بے یقینی اورمایوسی پھیلائی جارہی ہے۔
نگران وزیراعظم نے کہا پاکستان میں ایماندار لوگوں کو چوری کرنے والوں کے پیسے دینے پڑتے ہیں، کیپسٹی پیمنٹ بہت بڑا ایشو ہے، ملک کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، ہم نے حکومت میں پروفیشنل کو یکجا کیا ہے، صحافیوں سے ملاقات کا مقصد معاشی صورتحال پرنکتہ نظربیان کرنا ہے۔ انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا اکنامک اور سکیورٹی چیلنجز بھی ہیں، اگر تشخیص درست ہو تو مریض ریکور کرجاتا ہے، اگر تشخیص درست نہ ہو تو علاج سود مند نہیں ہوتا، ہمیں عوامی مسائل کا ادراک ہے، ٹویٹر پر کسی نے میرا نمبرشیئر کر دیا، دس ہزارمیسج آچکے، 90 کی دہائی میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ بڑا چیلنجنگ تھا۔
نگران وزیراعظم نے کہا آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کئے گئے، بجلی کی پیداوارہو یا نہ ہو کیپسٹی پیمنٹ دینا ہوں گی، ایک طرف بلوں کوجلایا جارہا ہے دوسری طرف بجلی کی چوری ہورہی ہے، بجلی کی چوری اور لائن لاسز اہم مسائل ہیں، آئی ایم ایف معاہدے پرعمل بھی کرنا ہے، سبسڈی دینے کا مقصد مسئلے کا حل نہیں ٹالنا ہوتا ہے۔ انوارالحق کاکڑ نے کہا توانائی کے شعبے میں پیداوار، ترسیل اور وصولیوں کے نظام میں نقائص ہیں، ہم نے مسئلے کا حل تلاش کرنا ہے، یہ تاثر نہیں ہونا چاہئے کہ نگران حکومت کا مقصد سخت اقدامات اٹھانا ہے، ایسا بیانیہ گھڑنے کی کوشش کی جارہی کہ پاکستان شاید کلیپس کرنے لگا ہے۔