انتخابی مہم میں انتقامی کارروائیاں ڈاکو مینٹری کی صورت میں سامنے لائی جائیں گی،کسی جماعت سے اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ نواز شریف کریں گے،ن لیگ کی لندن بیٹھک میں فیصلے
لندن (نیوز ڈیسک) ن لیگ نے عام انتخابات میں مصالحانہ کے بجائے جارحانہ انداز اپنانے کا فیصلہ کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن کی لندن بیٹھک کے دوران اہم فیصلے کئے گئے،ن لیگ عام انتخابات میں جارحانہ انداز اپنائے گی۔ پارٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ نواز شریف کی وطن واپسی سے قبل میڈیا پر بھرپور مہم چلائی جائے گی۔
ن لیگ انتخابی مہم میں انتقامی کارروائیاں ڈاکومینٹری کی صورت میں سامنے لائی جائیں گی،نواز شریف اور مریم نواز اپنے ساتھ سازش کے محرکات سامنے لائیں گے۔ ذرائع کے مطابق انتخابی مہم میں اداروں کے بجائے سابق چند اہم شخصیات کو ہدف تنقید بنایا جائے گا،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور دیگر کے پسِ پردہ کردار کا انکشاف بھی کیا جائے گا۔
شہباز شریف اور حمزہ شہباز اپنے دور کے ترقیاتی منصوبوں پر بات کریں گے،انتخابی مہم میں معاشی اور سیاسی ابتری کے ذمہ داروں کے نام بھی اجاگر کئے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق کسی بھی جماعت سے اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ نواز شریف کریں گے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز صدر ن لیگ شہبازشریف نے نوازشریف کے ہمراہ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف کو پانامہ میں سازش کے ذریعے ملوث کیا گیا،پانامہ میں نوازشریف کا نام دور دور تک نہیں تھا۔ پانامہ لیکس میں ساڑھے 400 افراد تھے،دیگر لوگوں کو آج تک نہیں پوچھا گیا۔
ایک بینچ نے پانامہ سے اقامہ کا فیصلہ کیا،نوازشریف کے خلاف بدنیتی پر مبنی فیصلہ دیا گیا۔ شہبازشریف نے کہا کہ نوازشریف پاکستان آکر قانون کا سامنا کریں گے،مشاورت سے طے پایا کہ نوازشریف اکتوبر میں پاکستان آئیں گے اور الیکشن میں انتخابی مہم کی قیادت کریں گے۔ انکا کہنا تھا کہ ہم نے آئین کے مطابق اسمبلیاں توڑ دیں،اب الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ عام انتخابات ہوں۔