پی ٹی آئی کا عمران خان کی قانونی ٹیم کو لفٹ میں محصور کرنے کا الزام

واقعہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی ناک تلے پیش آیا‘ عامر فاروق اور توشہ خانہ کیس کی سماعت کرنیوالے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے مابین گٹھ جوڑ پوری طرح آشکار ہوچکا۔ اعلامیہ میں تحقیقات کا مطالبہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے سابق وزیراعظم عمران خان کی قانونی ٹیم کو لفٹ میں محصور کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ واقعہ پر اعلامیہ جاری کیا، جس میں سینئر قانون دان لطیف کھوسہ سمیت چیئرمین عمران خان کی قانونی ٹیم کو حبسِ بے جا میں رکھنے کی شدید مذمت کی گئی اور واقعے کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا، ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ صدرِمملکت اور چیف جسٹس آف پاکستان معاملے کی فوری تحقیقات کا اہتمام کریں اور ذمہ داروں کا کڑا محاسبہ کریں، پاکستان تحریک انصاف آئین و قانون پر سختی سے کاربند، اشتعال و انتشار کی بجائے خود کو جمہوری معیار پر سیاسی جدوجہد تک محدود رکھے ہوئے ہے، تحریک انصاف کی آئین، جمہوریت اور ریاست سے ٹھوس وابستگی کو کمزوری شمار کرتے ہوئے اسے بدترین ریاستی شرانگیزیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پہلے چیئرمین تحریک انصاف کو تاریخ کے بدترین جعلی ٹرائل کے ذریعے سزا سنائی گئی اور تمام بنیادی حقوق سے محروم کرکے جیل میں قید کیا گیا، اب انہیں نشانہ انتقام بنانے اور تحریک انصاف کو سیاسی عمل سے باہر کرنے کیلئے ان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ بار بار التواء کا شکار کیا جارہا ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور توشہ خانہ کیس کی سماعت کرنے والے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے مابین گٹھ جوڑ پوری طرح قوم کے سامنے آشکار ہوچکا ہے۔
تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ آج سینئر قانون دان لطیف کھوسہ سمیت چیئرمین کی قانونی ٹیم کے اراکین کو ہائیکورٹ کی لفٹ میں پون گھنٹے سے زائد تک محصور رکھ کر ہراساں کرنے کی بھی کوشش کی گئی، صدرِمملکت بطور سربراہِ ریاست اور چیف جسٹس آف پاکستان عدلیہ کے سربراہ کے طور پر ملک میں جاری بدترین ریاستی شرانگیزیوں کا نوٹس لیں، اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس عامر فاروق کی ناک تلے پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کا کڑا محاسبہ کیا جائے۔
بتایا جاتا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی لفٹ میں پھنس گئے تھے، سینئر قانون دان لطیف کھوسہ کے اسلام آباد ہائیکورٹ کی لفٹ میں پھنسنے کا واقعہ آج ان کی عدالتی سماعت میں پیشی کے موقع پر پیش آیا، ان کے ساتھ دیگر وکلاء بھی لفٹ کے اندر بند رہے۔ معاون وکیل سوزین جہاں نے لفٹ کے باہر احتجاج کیا اور بتایا کہ سینئر قانون دان لطیف کھوسہ لفٹ کے اندر بند ہیں، عمران خان کو تو اندر بند رکھا ہے اب وکلاء کو بھی بند کردیا ہے، 20 لوگ لطیف کھوسہ کے ساتھ ہیں اور اندر پنکھا بھی موجود نہیں ہے اور لطیف کھوسہ سمیت تمام وکلاء 20 منٹ سے لفٹ کے اندر موجود ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ سیئر قانون دان لطیف کھوسہ کی زائد عمری کے باعث وکلاء پریشانی کا شکار تھے، جن کا کہنا تھا کہ لطیف کھوسہ کی عمر 70 سال سے زائد ہے، لفٹ میں پنکھا بھی موجود نہیں ہے۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچی ریسکیو ٹیم کی کوششوں سے لفٹ کھلنے کے بعد لطیف کھوسہ اور دیگر افراد باہر آئے، پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل نعیم پنجوتھہ بھی لفٹ میں موجود تھے، جن کو باہر نکالنے کے لیے ریسکیو ٹیم نے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچی اور اس نے لفٹ کھول کر اس میں پھنسے افراد کو باہر نکالا۔