جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر 4 اپریل 2022ء کو سپریم کورٹ سے ریٹائر ہوئے،آرٹیکل 207 کے تحت وہ نگران وزیراعلٰی نہیں بن سکتے،درخواست میں مؤقف
کراچی ( نیوز ڈیسک ) نگران وزیراعلٰی کی تقرری کیخلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلٰی سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کی تقرری کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مقبول باقر 4 اپریل 2022ء کو سپریم کورٹ سے بطوِر جج ریٹائر ہوئے،آرٹیکل 207 کے تحت جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نگران وزیراعلٰی نہیں بن سکتے۔
درخواست میں کہا گیا کہ مقبول باقر ریٹائرمنٹ کے 2 سال مکمل کئے بغیر نگران وزیراعلٰی نہیں بن سکتے،درخواست میں استدعا کی گئی کہ نگران وزیراعلٰی سندھ کی تقرری کو کالعدم قرار دیا جائے۔ یاد رہے کہ سندھ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد جسٹس ریٹائرڈ مقبول کو نگران وزیراعلٰی نامزد کیا گیا تھا،پاکستان پیپلز پارٹی نے جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کا نام بطور نگران وزیراعلٰی تجویز کیا تھا،ایم کیو ایم نے دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد ان کے نام پر اتفاق کیا تھا۔
جبکہ نگران وزیراعلٰی سندھ نے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد مزارِ قائد پر حاضری دی اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم قبل از وقت بے بنیاد خدشات نہ پا لیں،انتخابات کی تاریخ کا تعین کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم انکی معاونت کریں لیکن یقینی طور پر کسی غیرآئینی یا غیرقانونی عمل کا حصہ میں نہیں بنوں گا۔ ایک سوال کے جواب میں جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کہا کہ مجھے کہیں سے ایسا عندیا نہیں ملا کہ صوبوں اور وفاق میں احتساب کا عمل شروع ہو رہا ہے احتساب میرا بھی ہونا چاہیے۔
انکا کہنا تھا کہ احتساب سرکاری اہلکاروں کا بھی ہونا چاہیے لیکن قانون اور آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کیا جانا چاہیے،احتساب کا عمل نیک نیتی سے ہونا چاہیے،ہماری 76 سالہ تاریخ میں یہ لا حاصل رہا ہے۔