ایوان صدر میں منعقد تقریبِ حلف برداری میں نگران کابینہ نے عہدوں کا حلف اٹھا لیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) 18 رکنی نگران وفاقی کابینہ کا اعلان کر دیا گیا۔ آج نگران کابینہ سے حلف لینے کی تقریب ایوان صدر میں منقعد ہوئی۔ 18 رکنی نگران وفاقی کابینہ نے ایوان صدر میں اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا۔صدر عارف علوی نے 18 رکنی نگران کابینہ سے حلف لیا۔ ۔ لیفٹننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر نگران وزیر دفاع ہوں گے۔
سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباسی جیلانی کو نگران وزیر خارجہ کا قلمدان دیا گیا ہے۔ڈاکٹر شمشاد اختر وزیر خزانہ ہوں گی۔سرفراز بگٹی نگران وزیر داخلہ ہوں گے۔ احمد عرفان اسلم نگران وزیر قانون ہوں گے۔ڈاکٹر عمر سیف نگران وزیر برائے آئی ٹی ہوں گے۔احمد تارڑ کو مواصلات کا قلمدان دیا جائے گا۔انیق احمد نگران وزیر مذہبی امور،ڈاکٹر ندیم جان نگران وزیر صحت،مرتضی سولنگی نگران وزیر اطلاعات،جمال شاہ نگران وزیر ثقافت ہوں گے۔
اس کے علاوہ محمد سمیع سعید، خلیل جارج اورممد علی سندھی بھی کابینہ میں شامل ہیں۔تابش گوہر نگران وزیر توانائی ہوں گے۔ صنعت کار اعجاز گوہر کو نگران وزیر تجارت مقرر کر دیا گیا۔ خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے انوار الحق کاکڑ کے نام پر بطور نگران وزیراعظم پر اتفاق کیا تھا جس کے بعد آج نگران وفاقی کابینہ کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔
سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان کے ضلع کاکڑ سے ہے، انہوں نے کوئٹہ سے ابتدائی تعلیم حاصل کی جس کے بعد وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے لندن چلے گئے، انہوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان سے پولیٹیکل سائنس اور سوشیالوجی میں ماسٹرکیا۔ انوار الحق نے عملی سیاست کا سفر سابق صدر و آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کے دور سے شروع کیا تھا۔سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے 2008 میں (ق) لیگ کے ٹکٹ پرکوئٹہ سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا جس میں انہیں کامیابی نہ مل سکی۔
انوار الحق کاکڑ نے اپنے علاقے کی قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑا تھا۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ 2013 میں بلوچستان حکومت کے ترجمان رہے جب کہ بلوچستان عوامی پارٹی کی تشکیل میں ان کا کلیدی کردار رہا۔ بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر انوار الحق کاکڑ 12مارچ 2018 میں آزاد حیثیت سے سینیٹر منتخب ہوئے تھے اور وہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سمندر پار پاکستانی کے چیئرمین ہیں۔