واجبات درست طریقے سے ایڈجسٹ نہ کرنے سے پٹرول اور ڈیزل مہنگا ہو گئے، واجبات اور ایڈجسٹمنٹ کو حالیہ اضافے میں پورا کیا جا رہا ہے، مزمل اسلم
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسحاق ڈار اور پی ڈی ایم کی سابقہ حکومت پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کے ذمے دار قرار۔ تفصیلات کے مطابق ماہر معیشت اور وزارت خزانہ کے سابق ترجمان مزمل اسلم کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے پر ردعمل دیا گیا ہے۔ نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مزمل اسلم نے بتایا کہ اسحاق ڈار کی جانب سے واجبات درست طریقے سے ایڈجسٹ نہ کرنے سے پٹرول اور ڈیزل مہنگا ہو گئے، واجبات اور ایڈجسٹمنٹ کو حالیہ اضافے میں پورا کیا جا رہا ہے، یہ فیصلہ پی ڈی ایم حکومت کے فیصلوں کا تسلسل ہے۔
مزمل اسلم نے مزید کہا کہ یہ بات بھی درست ہے کہ عالمی مارکیٹ میں بھی تیل مہنگا ہوا ہے جبکہ پاکستانی روپے کی قدر بھی گری ہے، اسی باعث پٹرولیم مصنوعات مہنگی کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ پٹرول کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ڈیزل بھی مہنگا کر دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اگست کے بقیہ 16 ایام کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
پٹرول کی قیمت 17 روپے 50 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 20 روپے بڑھا دی گئی ہے۔ یوں پٹرول کی قیمت 290 روپے 45 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 293 روپے 40 پیسے ہو گئی، نئی قیمتیں 31 اگست تک برقرار رہیں گی۔ اس سے قبل ہی عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے پاکستان میں 15 اگست سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے خام تیل کی قیمت 86 ڈالر سے 91 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی جبکہ خام تیل پر2 ڈالر فی بیرل پریمیئم چارجز الگ ہیں۔
دوسری جانب تیار پٹرول اور ڈیزل کی فی بیرل قیمت 97 ڈالر سے 102 ڈالرتک پہنچ گئی ہے، کہا گیا کہ اگرقیمت یہی رہی تو پاکستان میں پٹرول کی قیمت میں 15روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ یکم اگست کو بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کیا گیا تھا۔ یکم اگست کو ہائی سپیڈ ڈیزل 19 روپے 90 پیسے مہنگا کیا گیا جس کے بعد نئی قیمت 273 روپے 40 پیسے ہوگئی تھی۔ پٹرول کی قیمت میں 19 روپے 95 پیسے اضافہ کیا گیا جس کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 272 روپے 95 پیسے ہوگئی تھی۔