فیصلہ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کے بیان کے بعد کے بعد کیا گیا، پی ٹی آئی کا پرچم کسی مقام پر نظر نہ آئے،افسران کو ہدایات جاری
لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب بھر میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف ایک بار پھر کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کریک ڈاؤن کا فیصلہ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کے بیان بعد کے بعد کیا گیا جس میں کارکنوں کو یومِ آزادی بھرپور انداز میں منانے کا کہا گیا تھا۔ پولیس افسران کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ پی ٹی آئی کا پرچم کسی مقام پر نظر نہ آئے۔
نومئی اورچودہ مارچ کے واقعات کے ملزمان کی گرفتاریوں کے لئے دوبارہ کریک ڈائون شروع کردیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے لاہورکے 1082پنجاب بھرمیں 4082 مفرورملزمان کی فہرستیں مرتب کر لی گئیں۔ملزمان کے گھروں میں ریڈ اورجدید ٹیکنالوجی سے گرفتاریوں کی حکمت عملی تیارکر لی گئی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کی پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
ملزمان کی گرفتاری کے لیے چار یونٹس پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے نو مئی جلائو گھیرائو مقدمات میں 21 پی ٹی آئی کارکنوں کی عبوری ضمانت کنفرم کر دیں، عدالت نے ملزمان کو ایک ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا، ملزمان نے گرفتاری کے ڈر سے عبوری ضمانت کی درخواستیں دائر کر رکھیں تھیں، ملزمان میں پتوکی قصور مقدمہ میں مراتب علی، محمد منشاء، محمد شاہد، ارشاد علی، سید حماد حسن، حافظ محمد سخاوت، محمد اصغر محمد ایوب، راجہ جنگ قصور مقدمہ میں چوہدری انور علی، محمد ساجد جاوید، نوید اقبال، حافظ عمر دراز، محمد الطاف، محمد ادریس، حسن عرفان، احسن مسعود بھٹی، کوٹ رادھا کشن قصور مقدمہ میں ساجد محمود، عبدالرحمان اور عابد حسین، عتیق الرحمان کی ضمانت کنفرم ہوئی۔
ملزم سردار نبی احمد اور فیصل بشیر نے بیگناہ ہونے پر درخواست ضمانت واپس لے لی