16 ماہ میں آٹا، گھی، دالیں، مرغی، سبزیوں سمیت کھانے پینے کی اشیاء 200 فیصد سے زائد مہنگی ہو گئیں
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت کے 16 ماہ میں مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی، 16 ماہ میں آٹا، گھی، دالیں، مرغی، سبزیوں سمیت کھانے پینے کی اشیاء 200 فیصد سے زائد مہنگی ہو گئیں۔ تفصیلات کے مطابق 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت کی مدت کے اختتام پر گزشتہ 16 ماہ کے دوران خوراک کی اشیاء کی مہنگائی کے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔
اشیائے خور دونوش کی قیمتوں کا ایک سال قبل کی قیمتوں سے موازنہ کیا جائے تو آٹا،چاول، دالوں،کھانے کے تیل اور گھی سمیت گوشت مرغی کی قیمتوں میں دو سو فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔رپورٹ کے مطابق پندرہ ماہ میں گھی کی قیمت دو سو روپے اضافے سے 550 روپے فی کلو اور کھانے کا تیل 200روپے اضافے سے 600 روپے فی لیٹر تک پہنچ چکا ہے۔
اپریل 2022 میں دال ماش 248 روپے ،اب 252روپے اضافے سے 500روپے فی کلو جبکہ دال چنا 158 روپے تھی جو اب 62روپے اضافے سے 220روپے فی کلو ہوگئی ہے۔
سال 2022 میں کالا چنا 150روپے فی کلو تھا اور اب 60روپے اضافے سے 220روپے فی کلو ہوگیا ، چاول باسمتی 200روپے فی کلو تھا جو اگست 2023میں 175روپے اضافے سے 375 روپے فی کلو ہو گیا ہے۔ چینی 80روپے فی کلو تھی 70 روپے اضافے سے 150 روپے فی کلو ہو چکی ہے جبکہ چائے کی پتی اپریل 2022میں ایک ہزار روپے فی کلو تھی400روپے اضافے سے 1400روپے فی کلو گرام ہو چکی ہے ۔ واضح رہے کہ دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے سامنے آنے والے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان خطے کا مہنگا ترین ملک بن چکا۔
بتایا گیا ہے کہ خطے کا واحد دوالیہ ہو جانے والا ملک سری لنکا بھی پاکستان سے سستا ہے، پاکستان میں مہنگائی کی شرح سری لنکا سے بھی زائد ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ سری لنکا میں 2023 کے دوران مہنگائی کی شرح 28 اعشاریہ 5 رہی، جبکہ پاکستان میں مہنگائی کی سالانہ شرح 29 فیصد سے زائد رہی۔ جبکہ آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق آنے والے سالوں میں سری لنکا میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہو گی، جبکہ پاکستان اگلے کئی سالوں تک خطے کا مہنگا ترین ملک رہے گا۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مہنگائی 2024 میں کم ہوکر21 اعشاریہ 9 اور2025 میں مزید کم ہوکر 10 اعشاریہ 5 تک آنے کی توقع ہے، 2026 سے 2028 تک مہنگائی بالآخر 6 اعشاریہ 5 فیصد کے سنگل ڈیجٹ تک آجائے گی تاہم خطے کے ممالک کے مقابلے میں یہ بلند شرح ہوگی۔ جبکہ سری لنکا میں مہنگائی 2024 میں نمایاں کمی کے بعد 8 اعشاریہ 7 فیصد ، 2025 میں 5 اعشاریہ 6 فیصد، 2026 میں 5 اعشاریہ 2 فیصد، 2027 میں 5 اعشاریہ 1 فیصد اور 2028 میں 5 فیصد رہنے کی پیش گوئی ہے۔