الیکشن کمیشن کی چیئرمین پی ٹی آئی کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی خبروں کی تردید

آج اس موضوع پر کوئی اجلاس ہوا اور نہ ہی کوئی موضوع زیرغور آیا، ایسے معاملات کیلئے باقاعدہ سماعت کی جاتی ہے، کل 8 اگست کو پی ٹی آئی انٹراپارٹی معاملے کو سماعت کیلئے مقرر کررکھا ہے۔ ترجمان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پارٹی چئیرمین شپ سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کی کارروائی شروع کرنے کی اجازت دے دی۔الیکشن کمیشن اس حوالے سے کچھ دیر میں باضابطہ اعلان کرے گا۔
الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے اثرات تحریک انصاف کی پارٹی پر بھی آئیں گے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پارٹی کی سربراہی کیلئے بھی وہی تقاضے ہیں جو رکن قومی اسمبلی بننے کیلئے ہیں، رکن پارلیمنٹ بننے کی اہلیت نہ رکھنے والا پارٹی کی سربراہی نہیں کرسکتا۔ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی پارٹی سربراہی کی اہلیت کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں جلد اجلاس کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے توشہ خانہ کیس میں3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کی سزا سنا دی جس کے بعد چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو زمان پارک لاہور سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔ہفتہ کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت ہونے سے متعلق درخواست مسترد کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید کی سزا سنادی اور ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔
توشہ خانہ کارروائی کیس کی سماعت 3 مرتبہ وقفے کے بعد شروع ہوئی، عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ ملزم کے خلاف جرم ثابت ہوتا ہے، ملزم نے الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات جمع کرائیں، ملزم کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب پائے گئے ہیں، ملزم نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات دیں۔ جج ہمایوں دلاور نے فیصلہ سنایا کہ ملزم کو الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے تحت 3 سال قید اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔ عدالت نے کہاکہ ملزم ہفتہ کو بھی عدالت میں پیش نہیں ہیں، فیصلے کی کاپی آئی جی اسلام آباد کو عملدرآمد کے لیے بھجوائی جائے۔