محکمہ داخلہ نے عمران خان کو جیل میں بی کلاس دینے کی منظوری دے دی

گزشتہ روز جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی

اٹک (نیوز ڈیسک) محکمہ داخلہ نے عمران خان کو جیل میں بی کلاس دینے کی منظوری دے دی۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق ذرائع محکمہ داخلہ نے بتایا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو بی کلاس کے تحت تمام سہولیات دے دی گئیں ہیں۔ ذرائع محکمہ داخلہ نے بتایاکہ عمران خان کو جیل میں ہفتے میں ایک روز فیملی سے ملاقات کی اجازت ہوگی۔
ادھر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں اپیل کاحق ہے، اگرچیئرمین پی ٹی آئی کوسزاہوئی ہے تووہ اس کا سامنا کریں۔ سینیٹ اجلاس میں وزیرقانون اعظم نذیرتارڑنے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سادہ سے کیس میں سزاہوئی،قانون کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹرائل ہوا، 37 بار چیئرمین پی ٹی آئی غیرحاضر رہے۔
وزیرقانون اعظم نذیرتارڑکا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانا ہرشہری کا فرض ہے ،پارلیمنٹ میں موجودارکان اپنے اثاثوں کے گوشوارے ظاہر کرتے ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی نے ٹیکس گوشواروں میں اثاثے چھپائے۔اعظم نذیرتارڑنیکہا ڈیجیٹل مردم شماری کیحوالیسے کوئی بدنیتی نہیں، قانون کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کاٹرائل ہوا،گزشتہ مردم شماری پرسیاسی جماعتوں کواعتراض تھا۔
واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف نے پہلی رات اٹک جیل کی ہائی سکیورٹی بیرک میں گزاری، چیئرمین پی ٹی آئی کو رات کا کھانا اور صبح کا ناشتہ جیل مینول کے مطابق دیا گیا، سابق وزیراعظم کو نماز فجر کے بعد ناشتے میں بریڈ سلائس، فرائی و ابلا ہوا انڈا، مکھن اور چائے دی گئی۔ جیل ذرائع نے بتایا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے رات کا کچھ حصہ سو کر بھی گزارا، وہ نماز تہجد کیلئے بھی اٹھے اور نماز فجر ادا کر کے جیل کا مہیا کردہ ناشتہ کیا، چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل مینول کے مطابق دیگر سہولیات تولیہ، ٹشو پیپر، منرل واٹر، عینک، تسبیح، گھڑی، کرسی، زمین پر سونے کے لئے میٹرس فراہم کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈسڑکٹ جیل اٹک میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سمیت سابق وزرائے اعلیٰ و دیگر سیاسی شخصیات بھی ماضی میں قید رہ چکی ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی اسی سکیورٹی بیرک میں رکھا گیا ہے جہاں میاں نواز شریف بھی کچھ عرصہ قید رہے۔ جیل ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو قید کے دوران بیٹر کلاس میں رکھا گیا تھا جس میں ٹی وی، اخبار، لکھنے پڑھنے کیلئے کتب، سٹیشنری، ایئر کنڈیشن یا روم کولر، چھوٹا فریج و بستر اور مشقتیوں کی اجازت ہوتی ہے تاہم چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے ان سہولیات کو ہوم ڈیپارٹمنٹ یا عدالت کی اجازت سے مشروط کیا گیا ہے۔