اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے ریاستی تحائف بیچے اس لئے ان کی گرفتاری سیاسی نہیں ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کیس میں تمام قانونی تقاضے پورے کئے گئے، چیئرمین پی ٹی آئی نے ریاستی تحفے بیچے، اختیارات کا غلط استعمال کیا، وہ عدالت میں شہادتیں پیش کرنے میں ناکام رہے، اس لئے ان کی گرفتاری کا ملکی سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور چیئرمین پی ٹی آئی کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا، سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کا جواب دیا اور عدالتیں موجود ہیں جہاں الزامات کا جواب دینے کا سب کو حق ہوتا ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کے کارکنوں نے حساس تنصیبات کو نشانہ بنایا، 9 مئی حملوں میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو رہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی اپنے دفاع کیلئے عدالتوں میں پیش نہیں ہوتے تھے لیکن نواز شریف نے نیب کی 150 پیشیاں بھگتیں، قانون کو دھمکیاں دینے سے آپ مقدمات سے نہیں بچ سکتے اور آپ عوام کو ہر دفعہ اندھیرے میں نہیں رکھ سکتے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ زمان پارک میں پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس اہلکاروں پر حملے کئے، کیا سرکاری املاک، ہسپتالوں اور سکولز پر حملہ کرنے والوں کو رعایت دی جا سکتی ہے؟ چیئرمین پی ٹی آئی 9 مئی کے حملوں کے ماسٹر مائنڈ تھے، ان سے معیشت کی خرابی کا پوچھا جائے تو وہ کابینہ پر ڈال دیتے ہیں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مجھے ریاستی تحائف ملے میں نے توشہ خانہ میں جمع کرا دیئے لیکن چیئرمین پی ٹی آئی عدالت میں سوالوں کا جواب دینے سے قاصر رہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالتی حکم پر گرفتار کیا گیا اور کوئی احتجاج سامنے نہیں آیا۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سیاسی مخالفین کو قید کروایا اور اپنے دور میں میڈیا کارکنوں پر بھی تشدد کرایا، پہلی بار دیکھا کسی سیاسی جماعت نے پٹرول بمبوں کا استعمال کیا ہو، پرامن احتجاج کسی بھی سیاسی جماعت یا کارکن کا جمہوری حق ہے۔