سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی اپیل پر اعتراض عائد کر دیا

وکالت نامہ اور دستخط درست نہ ہونے کا اعتراض عائد کرکے سپریم کورٹ نے اپیل واپس کر دی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) توشہ خانہ کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اپیل پر سپریم کورٹ نے اعتراض عائد کر دیا۔ سپریم کورٹ نے اعتراض عائد کرکے اپیل واپس کر دی۔ وکالت نامہ پر دستخط درست نہ ہونے اور 250 روپے سرکاری فیس ادا نہ کرنے پر اعتراض کرکے اپیل واپس کر دی گئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے توشہ خانہ کیس کے گزشتہ روز کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی تھی،سابق وزیراعظم نے وکیل خواجہ حارث کی وساطت سے درخواست دائر کی۔
درخواست میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا درخواستوں پر فیصلہ درست نہیں،اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کے قابل سماعت ہونے کا معاملہ جج ہمایوں دلاور کو واپس بھیجا۔
جج ہمایوں دلاور کیس کے قابل سماعت ہونے پر اپنا مائنڈ واضع کر چکے ہیں،قابل سماعت ہونے کا معاملہ دوبارہ جج ہمایوں دلاور کو نہیں بھیجا جا سکتا۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم کالعدم قرار دیا جائے۔

نچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر علی خان نے بتایا کہ ہمیں اس بات پر تحفظات ہیں کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس واپس اسی جج کو بھیجا جس نے پہلے بھی ہمارے خلاف فیصلہ دیا تھا۔ بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے، سیشن جج نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تو یہ قانون کے مطابق نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے توشہ خانہ کیس قابلِ سماعت قرار دیا تو ہم حتمی دلائل کی پوزیشن میں نہیں ہوں گے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی جبکہ توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا کیس قابل سماعت قرار دینے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دیا تھا۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے کہا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جج دلاور کے فیصلوں پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے، جج ہمایوں دلاور کے بارے میں تعصب کا شدید تاثر ہے۔