لاہور کی سپیشل سنٹرل کورٹ میں ایف آئی اے نے ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کا عمل غیر قانونی تسلیم کرلیا
لاہور(نیوز ڈیسک) عدالت نے پی ٹی آئی رہنما مونس الہیٰ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کالعدم قرار دے دی۔سپیشل کورٹ سنٹرل میں چوہدری پرویز الٰہی و دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔سپیشل جج سنٹرل بخت فخر بہزاد نے کیس کی سماعت کی۔عدالت نے استفسار کیا کہ چالان کدھر ہے؟۔پراسیکیورٹر نے بتایا کہ 2 ملزم اشتہاری ہیں ان کے ایڈریس پیش کرر ہے ہیں۔
ماتحت عدالت سے 2 ملزموں کے وارنٹ گرفتاری لئے گئے تھے۔پراسیکیوٹر نے عدالت سے کہا کہ بیرون ملک فرار ملزموں کے غیر ملکی ایڈریس پیش کر دیئے ہیں، نوٹس جاری کر دیں۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ پہلے بھی ملزموں کو طلب نہیں کیا گیا، نہ وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے اور اشتہاری کر کے چالان لے آئے ہو۔
مونس الٰہی کیس میں اشتہاری قرار دینے کی ساری کارروائی غیر قانونی کی گئی۔
جج نے پراسیکیوٹر سے پوچھا بینکنگ جرائم عدالت سے عبوری ضمانتوں کو ہائیکورٹ چیلنج کرنے کا آپ نے کہا تھا۔جس پر پراسکیوٹر نے بتایا شریک ملزموں کی عبوری ضمانتوں کو ابھی چیلنج کرنے کا عمل جاری ہے۔ جج نے ریمارکس دئیے کہ آپ لوگوں کو بس یہی ہے کہ پرویز الٰہی کو یہاں سے راولپنڈی بھیج دیں اور پریس کانفرنس کروا دیں۔جس طرح ملزموں کو اشتہاری قرار دیا گیا کیا وہ عمل قابل وضاحت ہے؟ ۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایف آئی اے نے ملزموں کو قانونی طور پر اشتہاری نہیں کروایا جس پر عدالت نے کہا کہ تو پھر ان کے خلاف آپ کیا سفارش کریں گے؟ ۔پرویز الٰہی کو پیش کرنے کی منظوری ہوئی تھی کیا بنا؟۔جو بھی یہاں آتا ہے، جھوٹ ہی بولنے آتا ہے۔ اس ساری کارروائی پر مناسب حکم جاری کروں گا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ماتحت عدالت کا کیا تعلق ہے؟ چالان یہاں اور اشتہاری ماتحت عدالت سے کروا رہے ہو،مقدمہ کب درج ہوا؟۔
تفتیشی افسر نے بتایا ملزموں کے خلاف 5 جون کو مقدمہ درج کیا گیا۔ ایف آئی اے نے پرویز الہٰی کے شریک ملزموں کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی غیر قانونی تسلیم کر لی۔ عدالت نے مونس الٰہی کو بھی اشتہاری قراردینے کی کارروائی کالعدم کر دی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ایف آئی اے سے ملزموں کی طلبی کے نوٹسز پر عمل کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔