تمام جماعتوں میں اسٹیبلشمنٹ کیلئے بغض ہے، فیصل واوڈا کی مریم اورنگزیب پر تنقید

مریم اورنگزیب یہ کہہ کر کیا اشارہ دینا چاہتی ہیں کہ حکومت نے عمران خان کا نام لینے پر پابندی نہیں لگائی، فیصل واوڈا کا سوال

کراچی (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے سابق رہنما فیصل واوڈا نے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتوں میں اسٹیبلشمنٹ کیلئے بغض ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم اورنگزیب یہ کہہ کر کیا اشارہ دینا چاہتی ہیں کہ حکومت نے عمران خان کا نام لینے پر پابندی نہیں لگائی۔
ون پیج کے سوال پر واوڈا نے کہا کہ صاف اور گندا پیج ایک نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی جماعتیں بھی اس خام خیالی میں چلے گئی ہیں کہ ان کے علاوہ کوئی آپشن نہیں مگر پاکستان میں کوئی آپشن آخری آپشن نہیں ہوتا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی فیصل واوڈا نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ جن سیاسی لیڈروں کے اپنے فریم ٹیڑھے ہیں وہ ملک کا فریم کیا سیدھا کریں گے، جو خود کھڑے نہیں ہوسکتے وہ ملک کو کیا کھڑا کریں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں فیصل واوڈا نے کہا کہ خواجہ آصف نے بتایا ہے کہ نواز شریف نے باجوہ کا نام جلسوں میں لے کر حکومت کے خاتمے کا بیانیہ بنایا اور اسی قمر باجوہ کی ایکسٹینشن کیلئے زور دے کر ووٹ بھی دلوایا۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی باجوہ کو ایکسٹینشن دی اور پھر حکومت گرانے کا بیانیہ بنایا، آصف زرداری نے سندھ چلانے کیلئے ووٹ دیا اور پھر عوام میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ کا بیانیہ بنایا۔
سابق وزیر کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے اور اسٹیبلشمنٹ کو آنکھیں دکھانے کی کوشش کی۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ یہ لوگ وقتِ ضرورت جب چاہیں جس کو چاہے گالی دے دیں اور جب وقت ضرورت پڑے ننھے بچے بن کر اقتدار کی ہوس میں خود کو پھر پیش کردیں۔ ، ان کا کہنا تھا کہ اب سوال یہ ہے کہ قمر باجوہ غلط ہیں یا پی ڈی ایم پلس پی ٹی آئی سمیت ساری 14جماعتیں بھی غلط ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم آزمائے لوگوں کا ماضی نہ بھولیں، ان کے اندر بھی اسٹیبلشمنٹ کیخلاف وہی زہر اور بغض ہے، پاکستان کی حالت سے پتہ چلتا ہے کہ یہ لوگ ملک کے خیر خواہ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھیانک پاکستان کی تصویر ان بھیانک لیڈروں کی بدولت ہے،دور دور تک راستہ نظر نہیں آ رہا ان آزمائے ہوئے لیڈروں سے جان چھوٹنے کا، اللہ رحم فرمائے۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ جو خود چل نہیں سکتے وہ ملک کو کیا چلائیں گے؟ ان کی ایکسپائری ڈیٹ ختم ہوئے بھی کئی سال ہو چکے ہیں، اس ملک میں صرف قلفی والے کو تین ماہ کی جیل ہو سکتی ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک جج کی بیوی کو چھوٹی بچی پر بہیمانہ تشدد کے باوجود پولیس ضمانت ہونے سے پہلے گرفتار نہیں کرتی، اس سے بڑا شرمناک واقعہ یہ ہے کہ ضمانت بھی دے دی جاتی ہے۔