سیمابیہ طاہر کو شناخت پریڈ کے لیے 3 اگست تک اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی سابق رکن صوبائی اسمبلی سیمابیہ طاہر کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی گئی۔ پی ٹی آئی کی سابق ایم پی اے کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔سیمابیہ طاہر ستی کو مجسٹریٹ خالد حیات کی عدالت میں پیش کیا گیا۔سیمابیہ طاہر کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی گئی۔
سیمابیہ طاہر کو شناخت پریڈ کے لیے 3 اگست تک اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔گذشتہ رات تحریک اںصاف کی خاتون رہنما سیمابیہ طاہر ستی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سیمابیہ طاہر کو ن لیگی رہنما عطا تارڑ کی جانب سے الزامات کے بعد گرفتار کیا گیا۔ ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عطا تارڑ نے سیمابیہ طاہر پر پی ٹی آئی کارکنوں کو وکلا کی وردی میں عدالت لانے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ سیمابیہ کارکنوں کو وکلا کی وردی میں عدالت لانے کی ٹریننگ دے رہی ہیں اور ہم نے اس حوالے سے آئی جی کو بتادیا ہے۔
ادھر گذشتہ روز پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی،جسٹس اعجاز انور اور جسٹس فضل سبحان نے درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے علی محمد خان کی ضمانت منظور کر لی اور انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس اعجاز انور نے اے ڈی سی مردان سے استفسار کیا کہ علی محمد خان کو کیوں گرفتار کیا گیا؟۔ اے ڈی سی نے مردان نے بتایا کہ ہم نے تھری ایم پی او کے تحت سابق وزیر مملکت کو گرفتار کیا۔
جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دئیے کہ علی محمد خان تو دو ماہ سے جیل میں ہیں،کس طرح انہوں نے امن و امان کی صورتحال خراب کی؟ کیا آپ کی اپنی سوچ نہیں،کوئی بھی آپ کو بتائے گا اور آپ کیس کریں گے؟۔ پشاور ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر مردان کو 8 اگست کو طلب کر لیا۔ جسٹس اعجاز انور نے قرار دیا کہ ڈپٹی کمشنر مردان آئندہ سماعت پر خود پیش ہوں،ایک ڈپٹی کمشنر کو عبرت کا نشان بنائیں گے تو پھر کوئی غیر قانونی کام نہیں کرے گا۔