عمران خان کی اسلام آباد کچہری میں پیشی کے دوران سکیورٹی کے ناقص انتظامات

نامعلوم شخص نے عمران خان پر پانی کی بوتل پھینک دی، تاہم بوتل چئیرمین پی ٹی آئی کو نہ لگ سکی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان آج کوئٹہ وکیل قتل کیس میں ریلیف حاصل کرنے کے لیے سپریم کورٹ پیش ہوئے۔سپریم کورٹ سے ریلیف حاصل کرنے کے بعد عمران خان توشہ خانہ کیس کے سلسلے میں اسلام آباد کہچری میں آئے۔چئیرمین پی ٹی آئی اپنی گاڑی سے نکل کر جج ہمایوں دلاور کی عدالت میں پیش ہو رہے تھے کہ اس موقع پر سیکورٹی کے ناقص انتظامات دیکھنے میں آئے۔
عمران خان کی اسلام آباد کہچری میں پیشی کے دوران کسی نے ان پر چھت سے پانی کی بوتل پھینک دی ،تاہم وہ بوتل عمران خان کو نہ لگ سکی۔اس متعلق ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عمران خان جب عدالت میں پیش ہو رہے تھے تو چھت سے کسی نے پانی کی بوتل پھینکی۔
عمران خان پر بوتل پھیکنے والے سے متعلق تاحال کچھ نہیں بتایا گیا۔

جب کہ سپریم کورٹ پیشی کے موقع پر انہوں نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو بھی کی۔عمران خان سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپکو یہاں کوئی ریلیف مل سکتا ہے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عدالت نے بلایا تھا تو پیش ہو گیا ہوں،ہمیں انصاف کی بہت توقع ہے۔ عمران خان نے بیک ڈور رابطوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ بیک ڈور کسی سے رابطہ نہیں۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نگران وزیراعظم بنائے جانے سے متعلق سوال پر چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اسحاق ڈار کو نگران وزیراعظم بنانا بڑا مذاق ہو گا،ایسے کسی فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔
خیال رہے کہ وکیل قتل کیس میں عدالت نے عمران خان کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ سپریم کورٹ میں وکیل قتل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی نامزدگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ عدالت نے عمران خان کو 9 اگست تک ریلیف دے دیا۔