راولپنڈی: (نیوز ڈیسک) سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نگران حکومت اور اُس کے وزیراعظم کا فیصلہ اتنا آسان نہیں ہوگا جتنا دکھائی دے رہا ہے، سیاسی اندھے رشتے داروں میں ریوڑیاں بانٹنا چاہتے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیخ رشید احمد نے اپنے پیغام میں لکھا کہ آئینی ترمیم کے بغیر نگران وزیراعظم کو الیکشن کروانے کے علاوہ کوئی اختیارات نہیں مل سکتے، ڈار کے آنے کا مطلب آئی ایم ایف ناراض، ڈالر 300 کراس، الیکشن ایک سال آگے، الیکشن کی تاخیر معیشت کی تباہی اور غریب کا زندہ دفن ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پی پی پی یہ چاہتی ہے کہ نگران وزیراعظم اُن کے جیب کی گھڑی اور ہاتھ کی چھڑی ہو، لندن کے ڈاکٹر بھی بڑے باکمال ہیں وہ نواز شریف کو لندن، سعودی عرب، دبئی جانے کا مشورہ دیتے ہیں لیکن پاکستان جانے کی اجازت نہیں دیتے، 15 مہینے بھائی وزیراعظم رہا اور سفارتی پاسپورٹ نواز شریف کے ہاتھ میں رہا لیکن پاکستان آنے کی جرأت نہیں ہوئی۔
نگران حکومت اور اُس کے وزیراعظم کا فیصلہ اتنا آسان نہیں ہوگا جتنا دکھائی دے رہا ہے سیاسی اندھے رشتے داروں میں ریوڑیاں بانٹنا چاہتے ہیں آئینی ترمیم کے بغیر نگران وزیراعظم کو الیکشن کروانے کے علاوہ کوئی اختیارات نہیں مل سکتے ڈار کے آنے کا مطلب IMF ناراض ڈالر 300 کراس الیکشن ایک…
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) July 24, 2023
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ حکومت کے چہرے پر اُڑی ہوئی ہوائیاں بتا رہی ہیں کہ ان کو عوام کا ردعمل بخوبی معلوم ہے جو قدم اٹھائیں گے الٹا ان کے گلے پڑے گا، الیکشن میں تاخیر کرنے کے حربے استعمال کریں گے تو اپنا ہی مزید نقصان کریں گے، جب لوگوں کے گھروں میں بجلی کے بل آئیں گے تو لوگ جھولیاں اٹھا کے ان کیلئےدعا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بے شک سارے میڈیا پر قبضہ کر لیں صحافت کو ہتھکڑیاں پہنا دیں، آٹا، چینی کا بھاؤ اور بجلی کے بل کا بم ان کی سیاست کا قبرستان بنا دے گا، کس کارکردگی پر سرکاری افسروں میں نئی گاڑیاں بانٹی جا رہی ہیں، ڈیفالٹ تو پاکستان نے نہیں عوام نے ہونا تھا اور عوام ڈیفالٹ ہو چکی ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ حکمران بڑے شوق سے طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک ٹی وی پر چھاؤنی ڈال کر بیٹھے رہے نہ ان کے چہرے کو پسند کیا جا رہا ہے نہ ان کی کوئی بات سن رہا ہے بلکہ یہ الیکٹرونک میڈیا کی ریٹنگ خراب کر رہے ہیں، آخری 2 ہفتے پاکستان کی سیاست میں انتہائی اہم ہیں یہ عوام کو ریلیف کے بجائے مزید تکلیف دے کر جائیں گے۔