سائفر معاملے پر بات چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلی تک جا سکتی ہے

عمران خان پر 100 فیصد آرٹیکل چھ لگ سکتا ہے، سائفر سیکرٹ دستاویز ہوتا ہے جسے سیاست کے لیے استعمال کیا گیا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کی گفتگو

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے سائفر معاملے پر بات چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ناہلی تک جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا عمران خان پر 100 فیصد آرٹیکل چھ لگ سکتا ہے، سائفر سیکرٹ دستاویز ہوتا ہے جسے سیاست کے لیے استعمال کیا گیا۔جیب سے نکال کر سائفر دکھایا پھر کہا کہ گم ہو گیا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ اس سے بڑی ملک سے غداری نہیں ہو سکتی۔
جب کہ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن میں عجیب معاملات ہوتے ہیں کچھ بھی ہوسکتا ہے، لیکن طے ہوچکا ہے کہ الیکشن تین ماہ کے اندر ہوجائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ احد چیمہ کو وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے کہا گیا لیکن وہ نہیں بنا اور جیل کاٹی، ہمارے لوگوں نے بھی جیلیں کاٹیں لیکن حوصلے سے کھڑے رہے کوئی پریس کانفرنس نہیں کی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آج کل تو اس شخص کے بارے میں ہم نے بات کرنا ہی چھوڑ دی ہے، آج کل تو اس کے اپنے لوگوں نے حقائق بیان کرنا شروع کردیے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ چاہتا ہوں نواز شریف واپس آجائیں اور انہیں عدلیہ کی طرف سے بھی ریلیف ملے جو ناانصافی ہوئی ہے اس کی تلافی ہو۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نواز شریف کے بھائی اور تابعدار ہیں، نواز شریف بطور وزیراعظم اور شہباز شریف بطور وزیراعلیٰ پنجاب کامیاب رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ کبھی نواز شریف کے نام پر کاٹا لگا، نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کی اجازت کے بغیر باہر نہیں جاسکتے تھے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کو لانے والے نو ماہ بعد ہی تنگ آگئے تھے، 2021 میں کہا بس بہت ہوگیا حکومت کی آفر کی گئی جسے منع کردیا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ جب باجوہ کو آرمی چیف بنایا گیا تو اس وقت نواز شریف کے نام پر کوئی کاٹا نہیں تھا، ان کے آرمی چیف بننے کے ڈیڑھ سال تک بھی کوئی کاٹا نہیں تھا۔