اب وزیراعظم اور وزیرخزانہ کریڈٹ لیتے تھک نہیں رہے،آئی ایم ایف نے فیٹف سمیت تمام چیزوں کا کریڈٹ سابق حکومت کو دیا۔ پی ٹی آئی رہنماء مزمل اسلم
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پی ٹی آئی رہنماء مزمل اسلم نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے مطابق حکومتی پالیسی بہتر نہ ہونے پرمئی میں پروگرم شروع نہیں ہوا، وزیراعظم اور وزیرخزانہ کریڈٹ لیتے لیتے تھک نہیں رہے۔ انہوں نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف ٹیم نے پی ٹی آئی سے رابطہ کیا کہ پروگرام پر رضامندی چاہیئے۔
پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سے میٹنگ میں پوچھا کہ کیوں ملنا چاہتے ہیں؟جواب ملا کہ آئی ایم ایف کے بورڈ آف ڈائریکٹر نے کہا کہ بڑی سیاسی جماعت سے ملاقات کی جائے۔آئی ایم ایف کے مطابق حکومتی پالیسی اچھی نہ ہونے پر پروگرام مئی میں شروع نہیں ہوا، وزیراعظم اور وزیرخزانہ کریڈٹ لیتے لیتے تھک نہیں رہے۔ آئی ایم ایف نے رپورٹ میں پاکستان کی سابق اور حالیہ حکومت کی غلطیوں کی نشاندہی کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایف اے ٹی ایف میں بہتری حاصل کی، ان تمام چیزوں کا آئی ایم ایف نے کریڈٹ سابق حکومت کو قرار دیا۔ آئی ایم ایف نے پی ٹی آئی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، آئی ایم ایف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کورونا کے بعد کھل کر بجٹ دیا۔ دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں آئی ایم ایف معاہدے کی دستاویزات پیش کردی ہیں، انہوں نے کہا کہ تمام اخبارات اور میڈیا پر زراعت اور تعمیرات پر سخت شرائط کی خبر شائع ہوئی،آئی ایم ایف کی سخت شرائط کی خبر درست نہیں۔
زراعت اور رئیل اسٹیٹ پر ایک بھی پیسے کا مزید نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا،ہم نے آئی ایم ایف کا پروگرام کیا ہے، جتنی تکلیف کاٹنی تھی وہ کاٹ چکے۔ آئی ایم ایف سے متعلق دستاویز لائبریری میں رکھوا رہے ہیں، ملک میں جو اہم تبدیلیاں ہوں پارلیمنٹ میں شیئر کرنی چاہئیں۔ آئی ایم ایف معاہدے سے متعلق سب نے محنت کی، آئی ایم ایف پروگرام 2019 میں شروع ہوا اور 2022 میں ختم ہونا تھا،لیٹر آف انٹینٹ پر 30 جو ن کو دستخط ہوئے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نیا پروگرام 9 ماہ کا رکھا گیا، جب تک نگران حکومت نہیں آتی کوشش ہے اسی راستے پر چلیں۔کوشش ہے کہ نویں ریویو ہونا چاہیے، آئی ایم ایف سے نواں جائزہ نومبر میں ہونا تھا۔ انکا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے 11 یا 12 ریویو ہوتے ہیں، ہماری کوشش ہو گی کہ ملکی ذخائر کو بہتر انداز میں چھوڑا کر جائیں۔
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ کوشش ہے ایسی پالیسیاں بنائیں جس سے مہنگائی میں کمی ہو،سابق وزیراعظم نواز شریف کے دوسرے دور میں ایٹمی دھماکوں کے بعد 8 ماہ تک آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہیں ہوا تھا۔ انہوں نے لیٹر آف انٹینٹ، میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانسل پالیسیز اور ٹیکنیکل میمورنڈم آف انڈر اسٹینڈنگ کی کاپیاں لائبریری میں رکھنے کے لیے پیش کیں تاکہ کوئی بھی اس کو دیکھ سکے