کراچی: (نیوز ڈیسک) امیرِ جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مردم شماری پر وفاقی وزیر داخلہ کا بیان افسوسناک ہے، رانا ثناء اللہ کس حیثیت سے کہہ رہے ہیں کہ نتائج ظاہر نہیں کریں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ شفاف مردم شماری قوم کا حق ہے، 2017 میں بھی کراچی والوں کیساتھ مردم شماری میں ناانصافی کی گئی، 2023 کی مردم شماری پر 32 ارب روپے خرچ کئے گئے، کراچی ساڑھے 3 کروڑ لوگوں کا شہر ہے، کہیں بھی اگر ایک فرد کو بھی نہیں گنا گیا تو مطالبہ ہے کہ اسے گنا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی صرف کراچی کو لوٹنے کی نظر سے دیکھتی ہے، شہر میں مردم شماری بھی ٹھیک ہونی چاہیے اور حلقہ بندیاں بھی درست ہونی چاہئیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ مردم شماری کو ٹھیک کریں اور حلقہ بندیوں کا عمل تیز کریں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے کراچی میں کھلواڑ کردیا، پیپلز پارٹی کراچی کو کرپشن کیلئے استعمال کرتی ہے، پیپلز پارٹی نے ملازمت کیلئے کراچی کے نوجوانوں کے دروازے بند کر دیئے۔
حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی جعلسازیاں شہر میں بڑھنے لگی ہیں، کے الیکٹرک اربوں روپے کی مقروض ہے،عدالت نوٹس لے اور کے الیکٹرک کے اکاؤنٹس کا فرانزک کرائے، کیا ہے کوئی جو کے الیکٹرک مافیا کو لگام ڈالے۔