عدالت نےانٹرا کورٹ اپیل پر فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے،فیصلے میں آئین کے آرٹیکل 199 کو دیکھا ہی نہیں گیا،سرکاری وکیل کا مؤقف
لاہور () لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کو ضمانت دینے والے سنگل بینچ کے فیصلے کو معطل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو خفیہ مقدمات میں گرفتار نہ کرنے اور ضمانت دینے کے سنگل بینچ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی،جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ پرویز الٰہی کیخلاف گجرات اور تھانہ غالب مارکیٹ لاہور میں مقدمات درج ہیں،4 مئی کو تھانہ غالب مارکیٹ میں درج مقدمے میں ضمانت خارج ہوئی اور کوئی وکیل پیش نہ ہوا۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ ہائیکورٹ فیصلے میں قرار دیا گیا کہ پولیس تعاقب کے باعث عدالت نہیں پہنچ سکے،فیصلے میں آئین کے آرٹیکل 199 کو دیکھا ہی نہیں گیا۔
بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ نے سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کر دیا اور فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے،پنجاب حکومت نے سنگل بینچ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی،سنگل بینچ نے سابق وزیراعلٰی پنجاب کو خفیہ مقدمات میں گرفتار نہ کرنے اور درج مقدمات میں حفاظتی ضمانت دی تھی۔ یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے عدالت عالیہ کے سنگل بینچ کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا،پنجاب حکومت نے دائر اپیل میں مؤقف اختیار کیا کہ سنگل بینچ کا فیصلہ حقائق اور قانون کے منافی ہے۔
اپیل میں نشاندہی کی گئی کہ مختلف ادارے قانون کے مطابق پرویز الٰہی کیخلاف تحقیقات کر رہے ہیں،سنگل بینچ کا فیصلہ تفتیشی عمل کو متاثر کر سکتا ہے۔ پنجاب حکومت نے انٹرا کورٹ اپیل میں استدعا کی کہ پرویز الٰہی کو کسی غیر ظاہر شدہ مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کے عدالتی احکامات کو کالعدم قرار دیا جائے۔