جےآئی ٹی نے واقعات کی ویڈیوز دکھائیں، 8 مارچ اور 9 مئی کو زمان پارک سے آپریٹ روابط کے شواہد بھی دکھائے گئے، چیئرمین پی ٹی آئی کے جوابات کو تفتیشی ریکارڈ کا حصہ بنا لیا گیا
لاہور (نیوزڈیسک) سانحہ 9 مئی کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی کے واقعات سے متعلق جوابات کوتفتیشی ریکارڈ کا حصہ بنا لیا ہے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی سانحہ 9 مئی کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے، جے آئی ٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی سے 9 مئی کے واقعات سے متعلق سوالات کئے۔
پیشی کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کو 9 مئی کے واقعات کی ویڈیوز دکھائی گئیں۔ 8 مارچ اور 9 مئی کو زمان پارک سے آپریٹ روابط کے شواہد دکھائے گئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے جوابات اور بیان کو تفتیشی ریکارڈ کا حصہ بنا لیا گیا ہے۔ یہاں یہ بھی واضح رہے کہ عمران خان کو 9 مئی کے واقعات میں مزید 3 مقدمات میں نامزد کیا گیا،سابق وزیراعظم عمران خان کو جناح ہاؤس حملے کے کیس میں بھی نامزد کیا گیا،اس کے علاوہ عسکری ٹاور حملے اور ماڈل ٹاؤن میں وزیراعظم سیکرٹریٹ پر حملے کے مقدمے میں بھی نامزد کیا گیا۔
لاہورمیں عمران خان کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت سات مقدمات درج تھے جن کی تعداد اب 10 ہو گئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی پر 9 مئی کے واقعات پر پنجاب کے دیگر اضلاع میں دہشتگردی کے 19 مقدمات درج ہیں، عمران خان کو گرفتار ملزمان کے بیانات کی روشنی میں مقدمات میں نامزد کیا گیا۔ دوسری جانب سانحہ 9 مئی، مختلف اضلاع سے 81 خواتین کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق رپورٹ نگران وزیراعلٰی پنجاب محسن نقوی کو بھجوا دی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پنجاب کے 8 شہروں سے 81 خواتین گرفتار ہوئیں،21 خواتین کو 9 مئی واقعات میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ 47 خواتین کو لاہور سے گرفتار کیا گیا۔ 22 خواتین کو تفتیش مکمل ہونے پر جوڈیشل کر دیا گیا،لاہور سے گرفتار 21 اور راولپنڈی سے 1 خواتین کو جوڈیشل کیا گیا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ گرفتار 59 خواتین کو ضمانت پر رہائی مل گئی،لاہور کی 31،راولپنڈی کی 11،فیصل آباد کی 8 اور ملتان کی 4 خواتین کو ضمانت پر رہائی دی گئی۔