پیپلزپارٹی کراچی اور حیدرآباد کو پیچھے چھوڑ کر اپنا وزیراعلیٰ نہیں بنا سکتی

پیپلزپارٹی نے ہمارا کوئی مطالبہ پورا نہیں کیا، بلدیاتی قانون میں ترمیم کیلئے پی ڈی ایم کا ساتھ دیا تھا، سندھ اسمبلی میں رعنا انصار کواپوزیشن لیڈر بنانے کیلئے درخواست جمع کرا دی ہے۔ مرکزی رہنماء ایم کیوایم فاروق ستار

کراچی (نیوز ڈیسک) ایم کیوایم پاکستان کے مرکزی رہنماء فاروق ستار نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کراچی اور حیدرآباد کو پیچھے چھوڑ کر اپنا وزیراعلیٰ نہیں بناسکتی، پیپلزپارٹی نے ہمارا کوئی مطالبہ پورا نہیں کیا، بلدیاتی قانون میں ترمیم کیلئے پی ڈی ایم کا ساتھ دیا تھا، سندھ اسمبلی میں رعنا انصار کواپوزیشن لیڈر بنانے کیلئے درخواست جمع کرا دی۔
انہوں نے رانا انصار ودیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کیلئے درخواست جمع کرا دی ہے، درخواست پر ایم کیوایم اراکین کے دستخط موجود ہیں، فاروق ستار نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر موجود نہیں ہے، رعنا انصار اس وقت پارلیمانی پارٹی کی لیڈر بھی ہیں، رعنا انصار کی صلاحیتوں پر پوری پارٹی کو اعتماد ہے۔
نگران وزیراعلیٰ کا جو فیصلہ ہونا ہے اس کیلئے اپوزیشن لیڈر کا کردار بڑا اہم ہوتا ہے۔مجھے امید ہے کہ پانچ سالوں میں جو رنجشیں بڑھی ہیں ، شکوے ہوئے ، ہمارے مطالبات پورے نہیں، حلقہ بندیوں کی وجہ سے ہماری 70سیٹیں کم ہوئیں۔ بلدیاتی قانون میں ترمیم کیلئے پی ڈی ایم کا ساتھ دیا تھا، پیپلزپارٹی نے کہا تھا ترمیم کی جائے گی۔ پیپلزپارٹی نے ہمارا کوئی مطالبہ نہیں پورا کیا۔
ہمیں دیوار سے لگایا گیا تو ہم نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔ پیپلزپارٹی کی طرف سے ہمیں حلقہ بندیوں پر مئوثر جواب نہیں ملا، بلدیاتی قانون میں تبدیلی ہوئی ، نہ حلقہ بندیاں ہوئیں جس پر ہمیں بائیکاٹ بھی کرنا پڑا، حیدرآباد کو کم گنا گیا تاکہ دیہی علاقوں سے وزیراعلیٰ آتا رہے ۔ مردم شماری میں ہماری آباد ی خاص طور پر کراچی اور حیدرآباد کو نہیں گنا گیا۔
کشمور، لاڑکانہ ، جیکب آباد میں آباد ی میں اضافہ کیا گیا، سندھ کو پیپلزپارٹی کے رویے نے مزید تقسیم کیا۔ حیدرآباد یونیورسٹی کیلئے زمین نہیں دی گئی۔ ماس ٹرانزٹ ٹرین اور پانی کے منصوبے ویسے ہی پڑے ہوئے ہیں۔یہ مسئلہ سندھ کی اپوزیشن کا ہی مسئلہ نہیں بلکہ عوام کا مسئلہ ہے، دیہی اور شہری لوگوں کا مسئلہ ہے۔ رعنا انصار کی بات کو پوری اہمیت ملنی چاہیئے۔ پیپلزپارٹی کراچی اور حیدرآباد کو پیچھے چھوڑ کر اپنا وزیراعلیٰ نہیں لاسکتی۔