انسانیت کے مسیحا عبدالستار ایدھی کو بچھڑے 7 برس بیت گئے

کراچی:(نیوز ویب ڈیسک ) بابائے خدمت،انسانیت کے خادم اور عالمی شہرت یافتہ سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کو ہم سے بچھڑے 7 برس بیت گئے۔

عبدالستار ایدھی وطن عزیز کا ایک بہت بڑا نام ، دکھی انسانیت کی خدمت عبدالستار ایدھی کا مقصد حیات تھا۔

انسانیت کیلئے اپنی زندگی وقف کردینے والے معروف سماجی کارکن اور ایدھی فاؤنڈیشن کے بانی چیئرمین عبدالستار ایدھی نے دنیا کی سب سے بڑی رضاکارانہ ایمبولینس سروس قائم کی،یتیموں کی پرورش اور لاوارثوں کی کفالت کی ، ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں کئی ملکی اور عالمی اعزازات سے بھی نوازاگیا۔

عبدالستار ایدھی 28فروری 1928ء میں بھارتی ریاست گجرات کے شہر بانٹوا میں پیدا ہوئے اور تقسیم ہند کے بعد 1947میں اپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان آگئے اور کراچی میں سکونت اختیار کی۔

ایدھی نے اپنی زندگی کے 65برس دکھی انسانیت کی خدمت میں گزارے جس کا آغاز انہوں نے 1951 میں ایک ڈسپنسری قائم کرکے کیا۔

سنہ1957 میں جب چین سے ایشین فلو کی وبا دنیا بھر میں پھیلی تو عبدالستار ایدھی کو بڑے پیمانے پر فلاحی کام کرنے کا موقع ملا۔

ایدھی صاحب نے ہسپتال اور ایمبولینس خدمات کے علاوہ کلینک، زچگی گھر، معذوروں کیلئے گھر، بلڈ بینک، یتیم خانے، لاوارث بچوں کو گود لینے کے مراکز، پناہ گاہیں اور سکول قائم کئے جو آج بھی عوامی خدمت میں مصروف ہیں۔

ان کی قائم کردہ ایدھی فاؤنڈیشن آج بھی دنیا کےکئی ممالک میں انسانیت کی خدمت کے فرائض سرانجام دےرہی ہے۔

1980 کی دہائی میں حکومت پاکستان نے انہیں نشان امتیاز سے نوازا جبکہ پاک فوج نے انہیں شیلڈ آف آنر کا اعزاز دیا اور1992 میں حکومت سندھ نے انہیں برصغیر کے سماجی رہنما کا اعزاز دیا۔

بین الاقوامی سطح پر 1986 میں عبدالستار ایدھی کو فلپائن نے رومن میگسے ایوارڈ دیا اور 1993 میں روٹری انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کی جانب سے انہیں پاؤل ہیرس فیلو دیا گیا۔

عبدالستار ایدھی 8 جولائی 2016 کو گردوں کے عارضے میں مبتلا ہوکر 88 برس کی عمر میں دنیائے فانی سے کوچ کرگئے ، انہیں مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عبدالستار ایدھی کی خدمات کے اعتراف کے طور پر مارچ 2017 میں پچاس روپے کا یادگاری سکہ بھی جاری کیا تھا۔