کشتی حادثہ میں ملوث مزید 6 ایجنٹ گرفتار،بدنام زمانہ انسانی سمگلرز نے متاثرین کے اہل خانہ کو اٹلی بھیجنے کے لیے بھاری رقوم بٹوریں
گجرات (نیوز ڈیسک) یونان کشتی حادثہ، ایف آئی اے گجرات کے چھاپوں میں مزید تیزی آ گئی۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ کشتی حادثہ میں ملوث مزید 6 ایجنٹ گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ایف آئی اے گجرات نے مجموعی طور پر 35 انسانی سمگلرز کو گرفتار کیا ہے۔ریڈ بک میں شامل بدنام زمانہ ایجنٹس کو بھی گرفتار کیا گیا۔ گرفتار ایجنٹوں میں اسلم اور حسنین شاہ کو گجرات سے گرفتار کیا گیا۔
صفدر بھاگٹ کو منڈی بہاوالدین اور ارشد گجر کو جہلم سے گرفتار کیا گیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ محمد اشرف اور ممتاز حسین شاہ کو ملکوال سے گرفتار کیا گیا ۔ بدنام زمانہ انسانی سمگلرز نے متاثرین کے اہل خانہ کو اٹلی بھیجنے کے لیے بھاری رقوم بٹوریں۔جب کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ یونان کشتی واقعہ پر ایکشن لینا لازم ہے جس پر وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یونان میں جوڈیشل انکوائری شروع ہو چکی ہے، ابھی تک معلومات نہیں ملیں۔
جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس مہرین رزاق بھٹو کی زیر صدارت ہوا جس میں ممبران نے یونان کشتی ڈوبنے کے معاملے پر کہا کہ یہ بہت بڑا واقعہ ہے اس پر لازم ایکشن لینا چاہیے ۔ وزارت خارجہ حکام نے کہاکہ اس حادثے کے بعد 82 لوگ ہلاک ہوئے جن میں سے 15 پاکستانی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ 12 لوگ زندہ کی تصدیق ہو چکی ہے، مزید لوگوں کی ڈی این اے کی تصدیق کا سلسلہ جاری ہے۔
وزارت خارجہ حکام نے کہاکہ پاکستان سے ڈی این اے بھیجے گئے ہیں ۔ وزارت خارجہ حکام نے کہاکہ یونان میں جوڈیشل انکوائری شروع ہو چکی ہے،جوڈیشل انکوائری ہے اس وجہ سے ابھی تک معلومات نہیں ملی۔ حکام نے بتایاکہ وزیراعظم کے حکم پر ایک کوآرڈینیشن سیل قائم کیا گیا ہے، سیل میں نادرا ،ایف آئی اے، ہیومین رائٹس منسٹری اور فارن منسٹری شامل ہیں۔ وزارت خارجہ حکام کے مطابق جو لوگ بچ گئے ہیں ان کو بھی انکوائری کا حصہ بنایا گیا ہے،انہیں لوگوں کی معلومات پر انسانی سمگلر کی معلومات لی جارہی ہیں۔رکن کمیٹی نوید عامر نے کہاکہ دو ماہ گزر گئے ابھی تک یہ رپورٹیں لے رہے ہیں ، کب تک ادارے ایک دوسرے پر ڈالیں گے، یہ آنیاں جانیاں لگی رہیں گی، ہمیں رپورٹ دیں۔