نوازشریف کی وطن واپسی کا امکان نہیں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف اگلے چند دن میں لندن روانہ ہوں گے، ان کی پیر کو دو خصوصی ملاقاتیں طے ہیں۔ذرائع کے مطابق نواز شریف کا 4 جولائی کو لندن واپسی کا پلان ہے۔ نواز شریف کی پیر کو دو خصوصی ملاقاتیں طے ہیں، ملاقاتوں کے بعد نواز شریف لندن جائیں گے۔ سعودی عرب میں عمرہ ادائیگی کا معاملہ بھی زیر غور ہے، نواز شریف کی دوست ممالک کی قیادت سے بات چیت جاری ہے، ملک میں سرمایہ کاری سے متعلق حوصلہ افزا پیش رفت جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کی جلد وطن واپسی کیلئے صلاح مشورے جاری ہیں۔ الیکشن کے حتمی اعلان کے ساتھ ہی نواز شریف وطن واپس لوٹیں گے۔ پاکستان واپسی کی حتمی تاریخوں پر قانونی مشاورت جاری ہے۔
جب کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستانی برادری کا قیمتی زرمبادلہ پاکستان کی معیشت کا اہم جز ہے۔ ن لیگ کی قیادت نے ہی ہمیشہ پاکستان کو مشکلات سے نکالا اور اب بھی پاکستانی معیشت کو بھنور سے نکالے گی۔

نواز شریف سے مسلم لیگ (ن) امارات کے وفد نے ملاقات کی، جن میں مصطفیٰ مغل، فیصل الطاف، وحید پال، ابوبکر آفندی اور دیگر شامل تھے۔ نواز شریف نے مسلم لیگ (ن) امارات کی قیادت اور پاکستانی برادری کے کردار کو سراہا۔اس ملاقات میں ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز بھی موجود تھیں جبکہ ن لیگ امارات کے وفد کی قیادت سینئر رہنما غلام مصطفیٰ مغل نے کی۔
مشرق وسطیٰ میں نواز شریف کے دیرینہ ساتھی افتخار بٹ، رکن قومی اسمبلی احسان الحق باجوہ بھی وفد میں شامل تھے اس کے علاوہ آزاد علی تبسم، راجہ ابوبکر آفندی، فیصل الطاف، عبدالوحید پال اور دیگر رہنما بھی وفد میں شامل تھے۔مسلم لیگ (ن) امارات کے وفد نے نواز شریف سے انتخابات میں بھر پور حصہ لینے کے عزم کا اظہار کیا اور مریم نواز کی قائدانہ صلاحیتوں کا بھی اعتراف کیا۔وفد کے عہدیدار نے کہا کہ نواز شریف کو پھر سے ملک کی قیادت سنبھالتے دیکھنا چاہتے ہیں