بغاوت پر اکسانے کا کیس،فواد چوہدری پر فردِ جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر

سابق وفاقی وزیر پر 24 جون کو فردِ جرم عائد کی جائے گی،سیشن عدالت نے مقدمے کی نقول فواد چوہدری کو فراہم کر دی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بغاوت پر اکسانے کا کیس،فواد چوہدری پر فردِ جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کیخلاف بغاوت پر اکسانے اور الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،ایڈیشنل اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے فواد چوہدری پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کر دی،عدالت نے قرار دیا کہ فواد چوہدری پر 24 جون کو فردِ جرم عائد کی جائے گی۔
سیشن عدالت نے مقدمے کی نقول سابق وفاقی وزیر کو فراہم کر دی،عدالت نے فواد چوہدری کو آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے بغاوت پر اکسانے کے کیس میں فواد چوہدری کو 17 جون کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا تھا۔
سیشن کورٹ میں فواد چوہدری کیخلاف سرکاری ملازمین کو بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت ہوئی،ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے ملزم کی عدم حاضری پر طلبی کے دوبارہ نوٹس جاری کیے،سیشن عدالت نے فواد چوہدری کے اسلام آباد اور لاہور والے گھر پر سمن کی تعمیل کرانے کی ہدایت کی۔ عدالت نے فواد چوہدری اور ضامن پر تعمیلی رپورٹ 17 جون کو طلب کی،جج نے 17 جون کو فواد چوہدری کے ضامن کو بھی طلب کیا تھا۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ فواد چوہدری کے نمبر پر کال کی ہے؟ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ فواد چوہدری کا نمبر مسلسل بند جا رہا ہے۔ جج نے ریمارکس حکم دیا کہ ابھی کال کریں اور پوچھیں سماعت مقرر ہے عدالت پیش کیوں نہیں ہوئے،تفتیسی افسر نے جواب دیا کہ فواد چوہدری کا نمبر ابھی بھی بند ہے،عدالت نے پولیس اہلکار پر برہمی کا اظہار کیا کہ سمن کی تعمیل کا یہ طریقہ کار ہے۔