صدرمملکت کا آئینی اختیار ہے وہ وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینےکا کہہ سکتے ہیں

وفاقی حکومت الیکشن سے کب تک بھاگ لےگی انتخابات تو کرانا ہوں گے، وقت ہے پاکستان کو امتحانات میں نہ ڈالیں الیکشن فریم ورک پر بات کریں۔ ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری کی گفتگو

لاہور(نیوز ڈیسک ) ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری نے کہا ہے کہ صدر مملکت کا آئینی اختیار ہے وہ وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں، وفاقی حکومت الیکشن سے کب تک بھاگ لے گی انتخابات تو کرانا ہوں گے، وقت ہے پاکستان کو امتحانات میں نہ ڈالیں الیکشن فریم ورک پر بات کریں۔ انہوں نے زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد خیبرپختونخواہ اسمبلی تحلیل کی جائے گی، خیبرپختونخواہ اسمبلی تحلیل کا حکم جلد جاری کردیا جائے گا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے اسمبلی توڑنے کی سمری تیار کرلی ہے، امید ہے گورنر پنجاب 48 گھنٹے کا انتظار کئے بغیر اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط کردیں گے۔
2018 میں بھی ن لیگ معیشت کو تباہ کرکے گئی تھی، ن لیگ کی بنیادی وجہ صرف منی لانڈرنگ اور کرپشن ہے۔
انہوں نے کہا کہ حمزہ شہبازسے رابطہ کیا جا رہا ہے نگران حکومت کیلئے نام مانگے جائیں گے،امید ہے ایسے نام سامنے آئیں گے جو غیرجانبدار ہوں گے، امید ہے ایسے نام ہوں گے جو شفاف انتخابات کرانے کیلئے ہوں گے، وفاقی حکومت الیکشن سے کب تک بھاگ لے گی انتخابات تو کرانا ہوں گے، وقت ہے پاکستان کو امتحانات میں نہ ڈالیں الیکشن فریم ورک پر بات کریں ، پورے ملک میں ایک ہی وقت میں الیکشن ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں ، یہ صدر کا آئینی اختیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوتا ہے لیکن جے آئی ٹی کو احکامات دیئے جاتے ہیں ایسے نہیں ایسے کرنا ہے، ان پر رپورٹس تبدیل کرنے کا دباؤ ہے۔ تفتیش کو آزادانہ ہونے دیا جائے، جو بھی ملزمان ہوں گے انہیں قانون کے کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑے گا۔ ہم تفتیش میں رکاوٹ بننے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پتا چلا ہے کہ ن لیگ نے فیصلہ کیا ہے وہ 20 لوٹوں کو ٹکٹ نہیں دے رہے، طارق بشیر چیمہ تو ویسے ہی فارغ ہوگئے۔