ترجمان پی ڈی ایم کا عمران خان پر جہانگیر ترین کو نااہل کروانے کا الزام

عمران خان وزیراعظم تو کیا وزیراعظم ہاؤس کے آگے سے گزرنے کے بھی اہل نہیں رہے،وائٹ پیپر جاری کرنے سے عمران خان کے بلیک کریکٹر کو وائٹ نہیں کیا جا سکتا۔حافظ حمد اللہ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان نے اپنے ہر محسن کو ڈسا ہے۔ایک بیان میں انہوں نے چئیرمین ہی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جس جنرل (ر) باجوہ نے عمران خان کو اقتدار تک پہنچایا اسی کو آج تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔عمران خان اپنے محسن کے ساتھ وہی کچھ کر رہا ہے جو جہانگیر ترین کے ساتھ کرتے رہے۔
عمران خان نے جہانگیر ترین کو بیلنسنگ ایکٹ کے تحت نااہل کروایا۔حافظ حمد اللہ نے مزید کہا کہ عمران خان جیسے لوگ آئین کش، محسن کش، سیاسی خودکش قوم کی قیادت کے قابل نہیں۔دن رات ریاست مدینہ کا بھاشن دینے والا عمران بےحیائی کی تصویر بن چکا ہے۔عمران خان وزیراعظم تو کیا وزیراعظم ہاؤس کے آگے سے گزرنے کے بھی اہل نہیں رہے۔
وائٹ پیپر جاری کرنے سے عمران خان کے بلیک کریکٹر کو وائٹ نہیں کیا جا سکتا۔

جبکہ وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ جن کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری ہونے چاہیے تھے انہوں نے حکومت کے خلاف وائیٹ پیپر جاری کیا ہے،۔ ٹوئٹر پر جار ی اپنے بیان میں شیری رحمن نے کہا کہ تحریک انصاف نے موجودہ حکومت کی 8 ماہ کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ملکی معیشت تباہ کرنے کی جرم میں جن کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری ہونے چاہیے تھے انہوں نے حکومت کے خلاف وائیٹ پیپر جاری کیا ہے۔
انہوںنے کہاکہ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے چار سالے کے بدترین دور اقتدار کا حساب دینے کو تیار نہیں۔ انہوںنے کہاکہ یہ وہ لوگ ہیں جو 4سال ملک پر مسلط رہنے کہ بعد کہتے ہیں ہمارے پاس کوئی اختیار نہی تھا، حکومت کوئی اور چلا رہا تھا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ملک کو مفلوج اور حکومت کو مقروض کرنے والے کس منہ سے وائیٹ پیپر جاری کر رہی ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جس نہج پر پی ٹی آئی نے ملک کو پہنچایا تھا وہاں سے نکلنے میں 8 ماہ نہیں کئی سال لگے گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر کس کو ملی قرضہ نہیں لونگا والوں نے ملکی قرضاجات میں 70 فیصد اضافہ کیوں کیا ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ کرپشن کا بیانیہ بنانے والے خود کرپشن میں نااہل کیوں ہوئی ،انہوں نے ملکی معیشت کو توشہ خانہ سمجھ کر لوٹا، ان کا وائٹ پیپر چور مچائے شور جیسا ہے۔