پنجاب میں تحریک انصاف ن لیگ کے ہر وار کیلئے تیار ہے

ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے بیس سے پچیس ممبران ٹکٹ کیلئے رجوع کر رہے ہیں، ہر حلقے کا میرٹ پر جائزہ لیں گے،20 مارچ سے قبل پنجاب میں نئے انتخابات ہو جائیں گے۔فواد چوہدری کا ٹویٹ

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی تحلیل یا اسمبلی سے نکلنے کے اعلان کے بعد ن لیگ سمیت حکمران اتحاد کی جماعتیں متحرک ہو گئیں، ن لیگ کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کے لیے 2 آپشنز اکٹھے استعمال کرنے کا امکان ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یکم دسمبر کو گورنر کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کو اعتماد کے ووٹ کے لیے کہا جائے گا۔
ایک سے دو گھنٹے کے وقفے سے لیگی ایم پی اے تحریک عدم اعتماد جمع کرائیں گے۔پارٹی قیادت کی جانب سے ہدایات جاری کر دی گئیں۔اسی پر ردِعمل دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب میں تحریک انصاف ن لیگ کے ہر وار کیلئے تیار ہے، دونوں صورتوں میں فوری ووٹنگ کروا کر یہ تحریکیں ناکام بنا دی جائیں گی۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے بیس سے پچیس ممبران ٹکٹ کیلئے رجوع کر رہے ہیں۔ہر حلقے کا میرٹ پر جائزہ لیں گے، بیس مارچ سے قبل پنجاب میں نئے انتخابات ہو جائیں گے۔

۔دوسری جانب خیبرپختونخوا اور پنجاب اسمبلی میں ممکنہ تحریک عدم اعتماد سے نمٹنے کے لیے پی ٹی آئی نے حکمت عملی مرتب کر لی۔ عدم اعتماد آتے ہی آرٹیکل 136کے تحت 3 روز بعد ووٹنگ کرائی جائے گی۔
پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ن لیگ 186 کا نمبر پورا نہیں کر سکتی۔گورنر راج کے لیے عدالتی آرڈر کے مطابق غیر معمولی صورتحال ثابت کرنا ضروری ہے۔ وفاق نے بھی صوبائی اسمبلیوں کو بچانے کے لیے سر جوڑ لیے۔حکومت پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کے بیانات کا جائزہ لے رہی ہے۔تحریک عدم اعتماد اور گورنر راج کے ممکنہ آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے۔