اسلام آباد ہائیکورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں لارجر بینچ تشکیل دے دیا

قائم مقام جسٹس عمر فاروق کی سربراہی میں لارجربنچ ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے کیخلاف اپیلوں پر جمعرات کو سماعت کرے گا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں لارجر بینچ تشکیل دے دیا ہے، قائم مقام جسٹس عمر فاروق کی سربراہی میں قائم بنچ ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے کیخلاف اپیلو ں پر سماعت کرے گا۔ جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں لارجر بینچ تشکیل دے دیا ہے۔ قائم مقام جسٹس عمر فاروق کی سربراہی میں تین رکنی لارجر بینچ قائم کیا گیا ہے، بنچ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابر ستار بھی شامل ہوں گے۔
لارجر بینچ پی ٹی آئی کے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے کے خلاف اپیلو ں پر سماعت کرے گا۔ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ میں ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی،اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائمقام چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس پر سماعت کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد اور صدر بار شعیب شاہین ہائیکورٹ میں پیش ہوئے،تحریک انصاف کے وکیل انور منصور نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دلائل دیئے اور کہا کہ الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے خلاف کسی بھی کارروائی سے روکا جائے۔

وکیل نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے جن اکاؤنٹس کی معلومات فراہم کیں وہ فیصلے میں موجود ہی نہیں،الیکشن کمیشن کو بتایا کہ کچھ اکاؤنٹس کی معلومات کچھ وجوہات کی بنا پر ضروری نہیں ہے،مرکزی اکاؤنٹس سے کچھ رقوم صوبائی سربراہان کو بھیجے گئے۔ قائمقام چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ،جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے یہ ولی خان کیس کے بعد اس نوعیت کا پہلا کیس ہے،اُس کیس میں ریفرنس بھیج دیا گیا تھا اس میں ابھی ریفرنس نہیں بھیجا گیا،کیس لارجر بینچ کو بھیج دیتا ہوں،جب آپ کہیں سماعت کے لیے مقرر کر دیتے ہیں،اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف پی ٹی آئی کی اپیل سماعت کیلئے مقرر کی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے سے متعلق تحریک انصاف کی اپیل سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے اس حوالے سے کاز لسٹ بھی جاری کی،تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن کا ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ پی ٹی آئی نے عدالت سے الیکشن کمیشن کی کارروائی غیرقانونی قراردینے کی استدعا کی۔ الیکشن کمیشن نے 2 اگست کو پی ٹی آئی کیخلاف ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ تحریک انصاف نے غیر ملکیوں سے فنڈز لئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں