آئی سی یو میں ظہیر عباس کی طبیعت میں بہتری آرہی ہے: اہلیہ ثمینہ عباس

ڈاکٹرز نے ظہیر کی بہتر نگہداشت کیلئے انہیں آئی سی یو میں رکھا ہوا ہے ،گردے کے علاج کیلئے خصوصی مہارت رکھنے والے کسی دوسرے ہسپتال منتقل کیا جاسکتا ہے تاہم ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا: اہلیہ

لندن (نیوز ڈیسک ) برطانیہ کے ایک ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں داخل پاکستان کرکٹ ٹیم کے ماضی کے سٹار بیٹسمین ظہیر عباس کی طبیعت بہتر ہو رہی ہے۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر ظہیر عباس کی اہلیہ ثمینہ عباس نے لندن سے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز نے ظہیر عباس کی بہتر نگہداشت کے لیے انہیں آئی سی یو میں رکھا ہوا ہے اور گردے کے علاج کے لیے خصوصی مہارت رکھنے والے کسی دوسرے ہسپتال منتقل کیا جاسکتا ہے، تاہم ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
اہلیہ ثمینہ عباس نے مزید بتایا کہ ظہیر عباس دبئی میں کورونا وائرس میں مبتلا ہوئے، ٹیسٹ کا نتیجہ منفی آنے پر لندن آئے تھے۔ جہاں ہسپتال میں ڈائیلیسز پر ہیں اور انہیں آکسیجن بھی دی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ 74 سالہ ظہیر عباس کو گزشتہ اتوار دبئی سے لندن پہنچنے کے بعد نمونیا کے سبب ایمرجنسی میں ہسپتال پہنچایا گیا تھا۔ ظہیر عباس نے اپنے انٹرنیشنل کرکٹ کیرئیر کا آغاز 1969ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف کیا تھا، انہوں نے 78 ٹیسٹ میچوں میں 5062 رنز اور 62 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 2572 رنز بنائے ہیں۔

سابق بلے باز کو اپنے دور کا سٹائلش بلے باز سمجھا جاتا تھا، وہ برصغیر کے واحد بلے باز ہیں جنہوں نے فرسٹ کلاس میچوں میں 100 سے زائد سنچریاں بنائیں، جس پر انہیں ایشین بریڈمین کا لقب ملا تھا۔ ظہیر عباس فرسٹ کلاس کرکٹ میں 100 سنچریاں بنانے والے اس کھیل کی تاریخ کے چند کرکٹرز میں سے بھی ایک ہیں۔ انہوں نے 14 ٹیسٹ میچز میں پاکستان ٹیم کی کپتانی کے فرائض بھی انجام دیے۔
ظہیر عباس ایک روزہ میچوں میں جدت اور نئے انداز اپناتے تھے، بیٹنگ میں ان کی اوسط 47 سے زائد اور سٹرائیک ریٹ تقریباً 85 ہے، جو اس وقت سر ویوین رچرڈز کے بعد بہترین سٹرائیک ریٹ تھا، اپنے کیرئیر میں انہوں نے 14 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان ٹیم کی قیادت کی۔ ظہیر عباس نے 66-1965ء سے 87-1986ء کے درمیان 108 فرسٹ کلاس سنچریاں اور 158 نصف سنچریاں بنائیں۔ کرکٹ کھیلنے کے علاوہ ان کے پاس یہ اعزاز بھی ہے کہ وہ 16-2015ء میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے صدر بھی رہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں