غلام فرید صابری کو ہم سے بچھڑے 28 برس بیت گئے

غلام فرید کو صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا

اسلام آباد(شوبز ڈیسک) پاکستان میں قوالی کے فن کو بامِ عروج تک پہنچانے والے استاد غلام فرید صابری کو ہم سے بچھڑے 28 برس بیت چکے ہیں مگر ان کا مسحور کن کلام آج بھی دل میں اتر جاتا ہے۔غلام فرید صابری نے ’’بھر دو جھولی میری یا محمد‘‘، ’’میرا کوئی نہیں ہے تیرے سوا‘‘ جیسی قوالی گا کر دنیا بھر میں اپنے فن کا لوہا منوایا۔
انہیں 1978 میں حکومت پاکستان کی طرف سے صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سمیت متعدد عالمی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

مرحوم 1930 میں بھارتی صوبے مشرقی پنجاب میں پیدا ہوئے، قوالی کی باقاعدہ تربیت اپنے والد عنایت صابری سے حاصل کی۔ سن 70 اور 80 کی دہائی ان کے عروج کا سنہری دور تھا۔انہوں نے ‘‘بھر دو جھولی میری یا محمد’’ جیسی قوالی گا کر دنیا بھر میں اپنے فن کا لوہا منویا۔ بعد ازاں غلام فرید صابری اور ان کے بھائی مقبول صابری جوڑی کی صورت میں قوالیاں پیش کرنے لگے، دس برس تک ان کا کوئی ہم پلہ نہ تھا۔غلام فرید صابری 5 اپریل 1994 کوحرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے خالق حقیقی سے جاملے لیکن ان کا فن شائقین موسیقی کے دلوں میں آج بھی زندہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں