آسٹریلیا نے روس کے 11 بینکوں اور حکومتی اداروں پر پابندیاں عائد کردیں

آسٹریلیا نے 11 روسی بینکوں اور سرکاری اداروں پر یوکرین پر حملے کے بعد پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

آسٹریلوی وزیر خارجہ ماریس پینے نے ایک بیان میں کہا کہ روس کے مرکزی بینک پر پابندیوں کے ساتھ آسٹریلیا نے اب روس کے خودمختار قرضوں کو جاری کرنے اور اس کا انتظام کرنے والے ذمہ دار تمام حکومتی اداروں پر پابندی لگا رہی ہے۔
اس کے علاوہ حالیہ پیشرفت میں یورپی یونین، امریکا اور اتحادی ممالک نے روس کے چند بینکوں کی عالمی ادائیگی کے نظام سوئفٹ سے بے دخلی کا فیصلہ کیا ہے۔
نیٹو ممالک نے روس کے مرکزی بینک کے اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے تاکہ روس بین الاقوامی مالیاتی ذخائر تک رسائی حاصل نہ کرسکے۔
دوسری جانب یورپی پارلیمان ای یو نے سن 2025 تک گولڈن پاسپورٹ اسکیم کو ختم کرنے اور فوری طور پر سرمایہ کاری کے عوض امیر روسیوں کو پاسپورٹ اور ویزا نہ دینے کی فیصلہ کیا ہے۔
جہاں ایک طرف مغربی پابندیوں کے باعث روس کی معیشت متاثر ہو رہی ہے تو دوسری جانب یورپی یونین کا بھی کہنا ہے کہ اِن پابندیوں سے یورپ میں بھی اقتصادی ترقی کو سخت منفی اثرات جھیلنے پڑیں گے۔
یورپی یونین کے ادارے یورپی کمیشن فار ٹریڈ کے سربراہ والڈس ڈومبرووسکس نے کہا ہے کہ روس پر پابندیوں سے یورپ میں مہنگائی بڑھے گی، ذرائع توانائی اور خوراک کی قیمتوں پر دباؤ پڑے گا، منڈیاں غیر یقینی صورتحال کا سامنا کریں گی اور اشیاء کی فراہمی متاثر ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں