افریقن کپ آف نیشن کی تذلیل کی جا رہی ہے

لندن(سپورٹس ڈیسک)انگلینڈ کے سابق سیاہ فام اسٹرائیکر ایان رائٹ نے کہا ہے کہ افریقن کپ آف نیشن کی منفی میڈیا کوریج کے ذریعے تذلیل کی جا رہی ہے۔انگلش فٹ بال لیگ میں آرسنل کی نمائندگی کرنے والے اسٹرائیکر نے کہا کہ اس ایونٹ کو حقیر بنانے میں کچھ کھلاڑیوں کا بھی ہاتھ ہے۔

افریقن کپ آف نیشن میں افریقہ کے 24 ممالک کی فٹ بال ٹیمیں حصہ لیں گی، یہ ایونٹ 9 جنوری کو کیمرون میں شروع ہونے جا رہا ہے۔
اس ایونٹ انگلش پریمئیر لیگ اور یورپئین اسٹارز کھلاڑی حصہ لیں گے۔

کرسٹل پیلس فٹ بال کلب کے مینجر پیٹرک نے بھی ایونٹ کے خلاف رجحان کو محسوس کرتے ہوئے کہا کہ ایونٹ کو مزید عزت کی ضرورت ہے۔
اسٹرائیکر ایان رائٹ نے کہا کہ اپنے ملک کی نمائندگی سے بڑھ کر کوئی لیگ معنی نہیں رکھتی، اس ایونٹ کی کوریج کرنے والے بعض میڈیا گروپس نسل پرستی کو ہوا دے رہے ہیں۔
ایان رائٹ نے کہا کہ افریقی کھلاڑیوں نے عالمی وباء کورونا کے باوجود دنیا کی تمام لیگز میں حصہ لیا ، لیکن کیمرون میں ہونے والا ایونٹ مسلہ بنا دیا ہے۔
ایان رائٹ کے مطابق یورپی ممالک میں کھیلنے والے افریقی کھلاڑیوں سے پوچھا جا رہا ہے کہ کیا وہ اپنے ملک کی نمائندگی کو اعزاز سمجھتے ہیں۔
سابق انگلش فٹ بالر نے کہا کہ ایجیکس آئیوری کوسٹ کے اسٹرائیکر سیباسٹین ہالر نے کھلاڑیوں کو اس ایونٹ کے بجائے لیگ کھیلنے کی تجویز دینے پر افسوس کا اظہار کیا۔
ایان رائٹ نے کہا کہ اسٹرائیکر سیباسٹین کی تجویز کسی طرح بھی قابل قبول نہیں ہے اور یہ اس ایونٹ کی تذلیل بھی ہے جسے بعض میڈیا گروپس بھی بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ جنوری میں افریقن کپ آف نیشن کے انعقاد سے انگلش پریمئیر لیگ کے بیشتر کھلاڑی اپنے ممالک کی نمائندگی کے لئے کیمرون روانہ ہوں گے۔
افریقی کھلاڑیوں کی عدم موجودگی سے انگلش پریمئیر لیگ ماند پڑ جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں