پاکستان سمیت 8 ممالک کے شہریوں پر کویت میں داخلے سے متعلق پابندی عائد

خلیجی ملک نے 8 ممالک کے شہریوں کا داخلہ سکیورٹی کی منظوری کے بغیر ممنوع قرار دے دیا

کویت سٹی ( انٹرنیشنل ڈیسک ) پاکستان سمیت 8 ممالک کے شہریوں پر کویت میں داخلے سے متعلق پابندی عائد کردی گئی ، خلیجی ملک نے 8 ممالک کے شہریوں کا داخلہ سکیورٹی کی منظوری کے بغیر ممنوع قرار دے دیا ، کویت وزارت داخلہ کی اس پابندی کا مقصد غیر قانونی افراد کو ملک سے بے دخل کرنا ہے جو کہ بغیر کسی رہائشی اجازت نامے کے غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم ہیں ۔
مقامی میڈیا کے مطابق کویت میں اس وقت تقریباً 1 لاکھ 60 ہزار رہائشی ایسے ہیں جنہوں نے عام معافی کی مدت کا فائدہ نہیں اٹھایا ، اقامتی قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے ادا کیے بغیر ملک چھوڑنے کے لیے مزید معافی دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ، اس لیے اگر کوئی غیر قانونی باشندہ پکڑا جاتا ہے تو اسے فنگر پرنٹ کرکے ملک بدر کر دیا جاتا ہے اور اس صورت میں وہ شخص پانچ سال تک خلیج کے کسی بھی ملک میں داخل نہیں ہو سکتا۔
دوسری طرف کویت کے ویزوں سے متعلق بری خبر ہے کہ خلیجی ملک کے وزٹ اور فیملی ویزے تاحال معطل ہیں ، سیاحوں اور فیملی ویزوں ، 16 سال سے زیادہ عمر کے بچوں اور والدین کے داخلے کے معاملے کو تاحال معطل رکھا گیا ہے ، کویتی روزنامہ القبس نے انکشاف کیا ہے کہ فیملی انٹری ویزوں اور غیر ملکیوں کے لیے تمام قسم کے تجارتی ، سیاحتی ، فیملی اور سرکاری دوروں کے کھولنے کے بارے میں وزراء کی کونسل کے حالیہ فیصلوں کے باوجود سوائے میڈیکل اور تدریسی شعبے کے دیگر ویزوں کو تاحال معطل رکھا گیا ہے ، جن میں سیاحوں اور فیملی ویزوں ، 16 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کے داخلے اور والدین کے داخلے کا معاملہ شامل ہے ۔
رپورٹ میں اقامتی امور کے محکموں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 6 گورنریٹس میں اقامتی امور کے محکموں کے ڈائریکٹرز کو واضح ہدایات ملی ہیں کہ وہ تارکین وطن کے داخلے پر سخت کنٹرول قائم کریں ، ویزے دینے کے عمل میں مرحلہ وار عمل کریں اور ہر کسی کے لیے ملک میں داخل ہونے کا دروازہ نہ کھولیں ، بیرون ملک کویتی سفارت خانوں سے کوئی غیر دستاویزی لین دین قبول نہیں کیا جائے گا اس کے علاوہ فیملی میں شامل ہونے کے لیے درخواست دینے والے غیر ملکی کی درخواست قبول کرنے کے لیے کم از کم 500 دینار کی تنخواہ کی شرط اور ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کی موجودگی لازم ہے ۔
اس کے علاوہ یہ شرط بھی عائد کی گئی ہے کہ جو لوگ 16 سال سے کم عمر کے بیوی بچوں کو لانا چاہتے ہیں ان کی تنخواہ کم از کم 500 دینار ہوگی اور داخلہ فیملی انٹری ویزا پر ہوگا سیاحتی ویزے کا نہیں لیکن اس کے لیے شوہر کو یہ حق حاصل ہو کہ وہ اقامتی طریقہ کار کو مکمل نہ کرے اور صرف 3 ماہ کی مدت کے لیے بیوی اور 16 سال سے کم عمر کے بچوں کو دوبارہ اپنے ملک واپس بھیج دے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں