چین نے مدینے کا ماڈل فالو کیا اور ترقی کی

ریاست مدینہ میں جو کام کیا گیا وہ حقیقت ہے، خام خیالی نہیں، ریاست مدینہ دنیا کی تاریخ کا سب سے کامیاب ماڈل تھا۔ وزیراعظم عمران خان کا کامیاب پاکستان پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) : وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ریاست مدینہ میں جو کام کیا گیا وہ حقیقت ہے، خام خیالی نہیں، چین نے مدینہ کا ماڈل فالو کیا، ترقی حاصل کی۔ چین نے غربت کے خاتمے کے لیے مختلف منصوبے شروع کیے، چینی صدر نے حال ہی میں اعلان کیاکہ وہاں انتہائی غریب نہیں رہے۔ وزیراعظم عمران خان نے آج اسلام آباد میں کامیاب پاکستان پروگرام کا افتتاح کیا۔
پروگرام کی افتتاحی تقریب سے وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہاں امیروں کے جزیرے اور غریبوں کا سمندر ہو وہ ملک کامیاب نہیں ہوسکتا، ماضی میں غلط معاشی پالیسیاں اختیار کی گئیں، ہم سمجھتے تھے پیسہ آ جائے پھر ہم ملک کو فلاحی ریاست بنائیں، پہلے ملک میں پیسہ آ جائے پھر اسے فلاحی ریاست بنانے کا فیصلہ غلط تھا، ریاست مدینہ کا ماڈل ہمارے لئے مشعل راہ ہے، مدینہ میں پہلے فلاحی ریاست قائم ہوئی پھر خوشحالی آئی، ریاست مدینہ دنیا کی تاریخ کا سب سے کامیاب ماڈل تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام ہمیں 74 سال پہلے شروع کرنا چاہئیے تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے فائدے کے لیے ہی اسلامی شریعت پر چلنے کا کہا گیا، رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے پہلے فلاحی ریاست بنائی، پھر خوش حالی آئی، ریاست مدینہ کے اصولوں پر چلنے سے ہم ترقی کے راستے پر چل نکلیں گے۔ ملک میں فلاحی ریاست کے فیصلے پر کبھی عمل نہیں ہوا ہم نے پہلے سرمایہ جمع کرنا چاہا، پھر فلاحی اسلامی ریاست بنانا چاہی۔
امیاب پاکستان پروگرام ملکی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چین نے نچلے طبقے کو اوپر اٹھایا، پہلی بار ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج کیا، یکساں نظام تعلیم کیخلاف آج کتنی آوازیں اٹھ رہی ہیں، یکساں نظام تعلیم کیلئے کبھی کسی نے کوشش نہیں کی، ملکی نظام ایسا تھا صرف اوپر والا طبقہ ہی مراعات حاصل کرسکتا تھا، معاشرےمیں عدم مساوات کسی بھی ریاست کے زوال کی علامت ہے۔
اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 1700 کی دہائی میں ہندوستان کا جی ڈی پی 24 فیصد تھا، بھارت میں اس وقت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت پاکستان سے دگنی ہے۔ پیٹرول پر سیلز ٹیکس اور لیوی نیچے لے آئے ہیں، سیلز ٹیکس اور لیوی نیچے لانے سے پیٹرول زیادہ مہنگا نہیں ہوا، پاکستان پیٹرول کا برآمدی ملک نہیں، پھر بھی یہاں نرخ کم ہیں، کوشش کی کہ عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا۔
پروگرام سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ کامیاب پاکستان پروگرام ملک کا بہترین منصوبہ ثابت ہوگا، اس منصوبے سے غریبوں کی حالت بہتر بنانے میں مدد ملے گی، پاکستان میں مہنگائی بڑھ گئی ہے، غریبوں کی مشکلات کا احساس ہے۔واضح رہے کہ کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت 37 لاکھ گھرانوں کو 14سو ارب کے قرضے دیئے جائیں گے۔
کاروبار کیلئے 5 لاکھ تک بلاسود قرضے دیئے جائیں گے۔ اس پروگرام کے تحت 14 سو ارب کے قرضے 37 لاکھ گھرانوں کو دیئے جائیں گے۔ کامیاب پاکستان پروگرام کے پانچ جزو ہیں۔ کامیاب کسان کے ذریعے کسانوں کو بلا سود قرضے دئیے جائیں گے۔ کامیاب کاروبار پروگرام کے تحت کاروبار کے لئے پانچ لاکھ تک بلا سود قرضے دئیے جائیں گے۔ سستا گھر سکیم کے تحت اپنا گھر بنانے کے لئے آسان اقساط پر فنانسنگ کی سہولت میسر ہوگی۔ حکومت پاکستان کے کامیابی سے جاری سکالر شپ سکیم اور صحت انصاف کارڈ کو کامیاب پاکستان پروگرام کے ساتھ منسلک کیا جائے گا

اپنا تبصرہ بھیجیں