کسٹمز کا پی آئی اے سے 2 کروڑ روپے سے زائد کسٹم ڈیوٹی وصول کرنے کا فیصلہ

جہاز کے پرزوں کی درآمدگی کے وقت کسٹم ڈیوٹی سے بچنے کیلئے پی آئی اے کی جانب سے غلط بیانی کرنے کا انکشاف، پاکستان کسٹمز نے پی آئی اے کا سامان روک لیا، ذرائع

اسلام آباد (حالات نیوز ڈیسک) جہاز کے پرزوں کی درآمدگی کے وقت کسٹم ڈیوٹی سے بچنے کیلئے پی آئی اے کی جانب سے غلط بیانی کرنے کا انکشاف، پاکستان کسٹمز نے پی آئی اے کا سامان روک لیا، 2 کروڑ 70لاکھ روپے سے زائد کسٹم ڈیوٹی کا بل جاری ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کسٹمز نے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) سے 2 کروڑ 70 لاکھ روپےسے زائد کسٹم ڈیوٹی وصول کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
کسٹمز حکام کے مطابق پی آئی اے نے جہاز کے پرزے درآمدگی کے معاملے پرکسٹم ڈیوٹی سے بچنے کیلئے غلط بیانی سے کام لیا، اس معاملے پر پی آئی اے کو تحریری طورپرآگاہ کردیاگیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ کسٹمز ڈیوٹی ادا نہ کرنے پر پی آئی اے کا سامان روک لیا ہے۔ کسٹمز نے پی آئی اے کی غلط بیانی پر 10 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا جبکہ 2کروڑ 70 لاکھ سے زائد کسٹم ڈیوٹی وصول کی جائے گی۔

کسٹمزحکام نے بتایا کہ پی آئی اے نے بتایا کہ تیل کی پیداوار میں استعمال ہونے والی اشیا درآمد کی جارہی ہیں، ان مصنوعات پرکسٹمزڈیوٹی کی چھوٹ ہوتی ہے جبکہ ائیرلائن نے جہاز کے پرزے درآمد کیے تھے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے درمیان بھی ایک تنازعہ سامنے آیا تھا۔ یہ تنازعہ گزشتہ دنوں پی آئی اے حکام کی وجہ سے مزید بڑھ گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے پر سی اے اے کے 127 ارب روپے واجب الادا ہیں۔گزشتہ دنوں سول ایوی ایشن نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے)کی ایئرپورٹ سروسز روکنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ڈائریکٹر فنانس سی اے اے کے زیر دستخط مراسلہ جاری کیا گیا تھا۔مراسلے میں کہا گیا تھا کہ یکم نومبر سے پی آئی اے مسافروں کو بورڈنگ برج سروس نہیں دی جائے گی، پی آئی اے کے جہازوں کے لیے پاور سپلائی بھی حاصل نہیں ہوگی۔
مراسلے کے مطابق پی آئی اے پر سی اے اے کے 127 ارب روپے واجب الادا ہیں، پی آئی اے پر مسافروں سے ایئرپورٹ چارجز وصولی پر بھی پابندی لگا دی گئی، سی اے اے کا کہنا ہے کہ وہ مسافروں سے خود ایئرپورٹ چارجز وصول کرے گا۔سی اے اے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کو مئی سے واجب الادا رقم پر ماہانہ 25 کروڑ بطور قسط ادا کرنا تھے، پی آئی اے نے 5 ماہ بعد بھی 1 ارب 25 کروڑ میں سے صرف 55 کروڑ ادا کیے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں