پنجاب پولیس نے راولپنڈی کے مدرسے میں طالبہ سے زیادتی میں ملوث مرکزی ملزم کو سزا دلوانے کی ٹھان لی

راولپنڈی (حالات نیوز ڈسک) پنجاب پولیس نے راولپنڈی کے مدرسے میں طالبہ سے زیادتی میں ملوث مرکزی ملزم کو سزا دلوانے کی ٹھان لی، عدالت کی جانب سے ضمانت منظور کیے جانے کے بعد پولیس نے ملزم کو ایک اور کیس میں گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے مدرسے میں طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے مفتی کو عدالت سے ضمانت پر رہائی حاصل کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
پیر کی شام کو ملزم کی جانب سے عدالت سے ضمانت پر رہائی حاصل کی گئی، تاہم پولیس نے عدالت کے اس فیصلے کے بعد ملزم کو رہا کرنے کی بجائے ایک اور مقدمے میں ملزم کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کی جانب سے ملزم کیخلاف گرفتاری پر مزاحمت کا مقدمہ درج کر کے اسے حراست میں لے لیا گیا۔ دوسری جانب راولپنڈی کے مدرسے میں زیادتی کا شکار ہونے والی طالبہ نے انکشاف کیا ہے کہ مدرسے میں پہلے بھی ایک ایسا واقعہ ہو چکا ہے، ایک خاتون ٹیچر نے بھی زیادتی کے واقعے میں ملزم کا ساتھ دیا۔متاثرہ طالبہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مدرسے کی خاتون ٹیچر نے مرکزی ملزم کیساتھ مل کر ناصرف اسے قتل کرنے کی دھمکیاں دیں بلکہ اسے زبردستی نشہ آور مشروب پلا کر بے ہوش کیا گیا جس کے بعد اسے کوئی ہوش نہ رہا کہ اس کے ساتھ کیا ہوا۔ متاثرہ لڑکی کی والدہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ7سال سے مدرسہ جامعہ طوبیٰ ضیا البنات پیرودھائی میں زیر تعلیم ہے، 16اگست کو اسے مدرسے سے کال ا?ئی کہ تمہاری بیٹی بے ہوش پڑی ہے ا?کر اسے لے جاﺅ جب میرا بیٹا ریحان اسے لے کر گھر ا?یا تو اس کے چہرے پر تشدد کے نشانات تھے اور گھر پہنچتے ہی میرے گلے لگ کر زور زور سے چیخیں مار کر رونے لگی پوچھنے پر اس نے بتایا کہ گزشتہ 5/6ماہ سے مدرسے کا مہتمم مفتی شاہنواز اس کی بیٹی ہراساں کر رہا تھااور کئی مرتبہ مفتی نے اس کی بیٹی سے زبردستی کرنے کی کوشش کی۔
مفتی شاہنواز نے اس کی بیٹی کو دھمکی دی کہ اگر اس نے کسی کو بتایا تواس کے ٹکڑے کر کے نالہ لئی میں پھینک دے گا جس سے وہ خوفزدہ ہو گئی اور کسی کو نہ بتایا۔ ایک دن اسی مدرسہ کی عشرت نامی ٹیچرنے اس کی بیٹی کو کہا کہ مفتی صاحب جو کہتے ہیں مان جاﺅ ورنہ تم کبھی کامیاب نہیں ہو گی۔ طالبہ نے بتایا کہ 15اگست کو مدرسہ کی ٹیچر عشرت اس کی بیٹی کو لے کر مفتی شاہنواز کے کمرے میں گئی اور اس نے زبردستی کرنے کی کوشش کی طالبہ کے انکار پر عشرت اور مفتی شاہنواز نے نے اس پر تشدد کیا اس دوران اس کی بیٹی کو قہوہ نما دوا پلاکر بے ہوش کر دیا اس کے بعد اسے کوئی ہوش نہ رہا کہ اس کے ساتھ کیا ہوتا رہا مفتی شاہنواز اسے اسلحہ دکھا کر دھمکیاں دیتا رہا کہ اسے قتل کر دے گا اور اس کے پاس بم بنانے والا سامان موجود ہے جس سے اس کے گھر کو بم سے اڑا دے گا۔
اس کیس کے حوالے سے پولیس بتانا ہے کہ مرکزی ملزم مفتی شاہنواز گرفتارکیا جا چکا جبکہ شریک ملزمہ مدرسے کی خاتون ٹیچر کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں