12 ٹن منشیات اسمگلنگ کے 2 ملزمان 18برس بعد بے گناہ قرار

لاہور ہائیکورٹ: 12 ٹن منشیات اسمگلنگ کے 2 ملزمان 18برس بعد بے گناہ قرار

لاہور ہائیکورٹ نے 12 ٹن منشیات اسمگلنگ کے مقدمے میں ملوث 2 ملزمان کو بری کردیا۔

عدالت عالیہ میں 12 ٹن منشیات اسمگلنگ کےمقدمے میں ملوث 2 ملزمان کی اپیلوں پر فیصلہ سنایا گیا۔

عدالت نے 18 برس بعد 2 ملزمان کو شواہد نہ ہونے کی بنیاد پر بے گناہ قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا۔

ملزمان پر کراچی پورٹ سے 12 ٹن منشیات کینیڈا اسمگل کرنے کا مقدمہ تھا، عبدالرحمان اور شفقت کو اے این ایف نے کینیڈین کسٹم کےخط پر کارروائی کرتے ہوئے پکڑا تھا۔

کینیڈین کسٹم نے کراچی پورٹ سے بھجوائی گئی 12 ٹن منشیات پکڑی تھی جسے لاہور سے بھجوایا گیا تھا۔

منشیات اسمگلنگ میں 2008ء میں ٹرائل کورٹ نےملزم عبدالرحمٰن کو 15 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ جبکہ شریک ملزم شفقت کو عمر قید اور 10 لاکھ روپےجرمانہ کی سزادی تھی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ کیس میں نامزد مرکزی ملزم عبدالرزاق تاحال اشتہاری ہے۔

ہائیکورٹ نے ملزمان کی بریت کے فیصلے میں کیس میں اشتہاری قرار دیے گئے ملزم کے دائمی وارنٹ گرفتاری کو برقرار رکھا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ ملزمان کے خلاف قانونی شواہد موجود نہیں اور الزامات ثابت نہیں ہوسکے، مرکزی ملزم سے ملزمان شفقت اور رحمٰن کا تعلق ثابت نہیں ہوتا۔

عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ پراسکیوشن نے انکوائری کو قانونی بنانے کےلیے سینٹرل اتھارٹی کو اعتماد میں نہیں لیا، جو بیان حلفی بطورثبوت پیش کیاگیا وہ بھی واضح نہیں ہے۔

ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ کینیڈین نیشنل پولیس سے شواہد اکٹھے کرنے کے لیےکوئی کمیشن نہیں بنایا گیا، پراسکیوشن نے لائیو لنک اور اسکائپ کے ذریعے بھی بیان ریکارڈ کرنے کی کوشش نہیں کی۔

فیصلے میں کہا گیا کہ جو دستاویزات بطور شواہد پیش کیے گئے وہ بھی تصدیق شدہ نہیں ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں